خیبر پختونخوا کے وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈاپور ( CM KPK Ali Amin Gandapur) نے آئینی ترامیم کے خلاف سخت موقف اپناتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ترامیم جمہوریت پر حملہ ہیں۔ پشاور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسلام امن کا پیغام دیتا ہے اور ہم پرامن لوگ ہیں، اور دعا ہے کہ اللہ ہمارے دلوں سے نفرتیں نکالے۔
وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈاپور ( CM KPK Ali Amin Gandapur) نے واضح کیا کہ وہ ترامیم کی مخالفت میں عدلیہ کے ساتھ کھڑے ہیں اور پارلیمنٹ میں اس کے خلاف کامیابی حاصل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بل جمہوریت کے اصولوں کے خلاف ہے اور اسمبلی میں پیش کرنے کے قابل بھی نہیں۔
رانا ثناء اللہ نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ بھی غیر رسمی بات چیت ہوئی ہے، اور ان کے خیال میں ترامیم بہتری کے لیے ہیں۔ وزیرِ اعظم شہباز شریف کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے یہ بھی کہا کہ اکتوبر کے پہلے ہفتے میں ان ترامیم کی منظوری ممکن ہے۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی مولانا فضل الرحمٰن کو آئینی ترمیم کے ذریعے آئینی عدالت کے قیام کے لیے قائل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
مرتضیٰ وہاب کا حالیہ ترمیم سے متعلق سوال پر کہنا تھا کہ ایسا نہیں ہے کہ انگیج نہیں کیا گیا لیکن جس طریقے سے اٹھارہویں آئینی ترمیم کے موقع پر تفصیلی بحث ہوئی، ویسی اب نہیں ہوئی ہے۔