دن کا آغاز وفاقی دارالحکومت میں 31 جبکہ تمام صوبائی دارالحکومتوں میں 21 ،21 توپوں کی سلامی پیش کر کے ہوا.
ملک بھر میں عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ( Eid Milad unnabi SAW) کی تقاریب بھرپور مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ منائی جا رہی ہیں۔ رحمت اللعالمین حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت کا جشن ہر شہر اور گاؤں میں شان و شوکت سے منایا جا رہا ہے۔
چراغاں اور سبز پرچموں کی بہار: ہر شہر میں گلیوں، بازاروں اور عمارتوں کو سبز پرچموں اور خوبصورت روشنیوں سے سجایا گیا ہے۔ اسلام آباد، کراچی، لاہور، پشاور اور کوئٹہ سمیت ملک کے تمام بڑے اور چھوٹے شہروں میں خصوصی تقاریب، محافل میلاد اور ریلیاں منعقد کی جا رہی ہیں۔
محافل نعت اور میلاد کی محافل: کراچی اور لاہور میں بڑی تعداد میں شہری چراغاں اور محافل میلاد میں شرکت کے لیے باہر نکلے ہیں۔ کراچی میں قریہ قریہ چراغاں اور موئے مبارک کے دیدار کی خصوصی جگہیں بنائی گئی ہیں۔ لاہور میں بھی مساجد، گھروں اور سڑکوں کو خوبصورتی سے سجایا گیا ہے اور محافل نعت کے پروگرامز جاری ہیں۔
سیکیورٹی اور انتظامات: کراچی، راولپنڈی اور اسلام آباد میں جشن کے دوران سیکیورٹی کے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔ کراچی میں 4,716 پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں، جبکہ راولپنڈی میں 5,000 سے زائد پولیس اہلکار اور 454 ٹریفک اہلکار امن و امان برقرار رکھنے کے لیے موجود ہیں۔ اسلام آباد میں بھی 2,000 سے زائد پولیس اہلکار مرکزی جلوسوں کی سیکیورٹی کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔
دعائیں اور نذرانے: عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ( Eid Milad unnabi SAW) کے موقع پر ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لیے خصوصی دعائیں کی جا رہی ہیں۔ صدر مملکت آصف زرداری اور وزیراعظم نے قوم کو مبارکباد دی ہے اور اس عظیم موقع پر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرت پر عمل کرنے کی دعا کی ہے۔
یہ دن ہر مسلمان کے دل میں عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شمع روشن کرتا ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حیات طیبہ کو بہترین نمونہ قرار دیتا ہے۔ عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تقاریب اور جشن ملک بھر میں مذہبی جوش و خروش کے ساتھ جاری ہیں۔