انسداد دہشت گردی عدالت نے پی ٹی آئی کے وکیل شعیب شاہین (Shoaib Shaheen) کی ضمانت منظور کر لی اور انہیں فوری طور پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ شعیب شاہین کو اڈیالہ جیل سے رہا کر دیا گیا ہے، جبکہ پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں کی ضمانت کی درخواستیں متعلقہ جج کی چھٹی کی وجہ سے ملتوی کر دی گئیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد میں پی ٹی آئی رہنماؤں شیر افضل مروت، شیخ وقاص اکرم، شعیب شاہین اور دیگر گرفتار رہنماؤں کی ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ یہ سماعت انسداد دہشت گردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا کے سامنے ہوئی۔ پی ٹی آئی کے ایم این ایز کی طرف سے وکلاء عادل قاضی ایڈووکیٹ اورریاست حسین آزاد عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت نے سوال کیا کہ کیا شعیب شاہین جسمانی ریمانڈ پر ہیں؟ وکیل نے بتایا کہ شعیب شاہین (Shoaib Shaheen) کا 8 دن کا ریمانڈ تھا جو اسی روز معطل کر دیا گیا، اور وہ اس وقت اڈیالہ جیل میں ہیں۔
عدالت نے تھانہ سنجگانی کیس کا ریکارڈ اور پراسیکیوٹر کو طلب کیا جس کے بعد سماعت میں وقفہ ہوا۔ وقفے کے بعد تفتیشی افسر ریکارڈ سمیت عدالت کے سامنے پیش ہوا۔
جج طاہر عباس سپرا نے کہا کہ پراسیکیوٹر کی عدم موجودگی کی صورت میں سماعت ایک دن کے لیے ملتوی ہو جائے گی۔ شیر افضل مروت، سعید شاہ، وقاص اکرم کی ضمانت کی درخواستیں متعلقہ جج خود سنیں گے، جبکہ شعیب شاہین کی ضمانت کی درخواست پر آج فیصلہ کیا جائے گا۔
پی ٹی آئی وکیل ریاست علی آزاد ایڈووکیٹ نے کہا کہ ریکارڈ آگیا ہے اور کچھ گزارشات کرنی ہیں۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ شعیب شاہین اور دیگر کارکنوں کے جیل میں ہونے کے باوجود ایف آئی آر میں پولیس اہلکار کو مارنے کا ذکر ہے لیکن اس کا کوئی میڈیکل سرٹیفکیٹ موجود نہیں ہے۔
جج نے شعیب شاہین کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست منظور کر لی اور انہیں ایک لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض فوراً رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے دیگر ملزمان کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت سوموار صبح 9 بجے تک ملتوی کر دی۔
تحریری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے عدالت نے کہا کہ شعیب شاہین پر سنگجانی میں جلسے کے دوران خلاف ورزیوں کے الزام میں مقدمہ درج ہوا، اور تحریک انصاف مقررہ وقت میں جلسہ ختم کرنے میں ناکام رہی۔ اسلام آباد انتظامیہ نے تحریک انصاف کو جلسہ وقت پر ختم کرنے کی ہدایت کی تھی۔
حکم نامہ میں کہا گیا کہ شعیب شاہین پر پولیس اہلکاروں پر تشدد کرنے اور چند کو حبس بےجا میں رکھنے کا الزام ہے، لیکن ریکارڈ سے ثابت نہیں ہوتا کہ شعیب شاہین کی وجہ سے پولیس پر حملہ ہوا، اور شعیب شاہین کی طبی حالت بھی کمزور ہے، اس لیے ان کی ضمانت بعد از گرفتاری منظور کی جاتی ہے۔
شعیب شاہین کو اڈیالہ جیل سے رہا کر دیا گیا ہے، جہاں وہ تھانہ سنگجانی کے مقدمے میں گرفتاری کے بعد قید تھے۔