پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے جمعہ کو ملک گیر احتجاج (Nationwide protests) کرنے کا اعلان کیا ہے اور واضح کیا ہے کہ لاہور میں جلسہ ہر حال میں ہوگا۔
مزید تفصیلات کے مطابق، پی ٹی آئی رہنماؤں شیر افضل مروت، عامر ڈوگر، زین قریشی سمیت دیگر کے لیے آٹھ روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا گیا ہے جبکہ شعیب شاہین کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا ہے۔
پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت کے خلاف پانچ مقدمات درج ہیں، جن میں علی امین گنڈاپور سمیت جلسے میں موجود تمام قائدین کو نامزد کیا گیا ہے۔ پولیس نے الزام لگایا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں نے افسران اور اہلکاروں کو حبسِ بے جا میں رکھا، دھمکیاں دیں اور ایک موقع پر عمر ایوب نے اہلکار کو تھپڑ بھی مارا۔
پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے کہا کہ وزیراعلیٰ نے حکومتی اداروں سے طویل ملاقاتیں کی ہیں۔ علی امین گنڈاپور ایک مضبوط شخص ہیں اور چٹان کی طرح ڈٹے ہوئے ہیں۔
اسد قیصرکا کہنا تھا “ہمارے خلاف یاجوج ماجوج جیسی قوتیں اس وقت سرگرم ہیں، ہمارے لوگوں کو اُٹھا لیا جاتا ہے، لیکن ہم جمعہ کو بھرپورملک گیر احتجاج (Nationwide protests) کریں گے اور اپنی اتحادی جماعتوں، خصوصاً جماعت اسلامی، نے بھی ہمارا ساتھ دینے کا یقین دلایا ہے۔”
پارلیمانی پارٹی کا اجلاس زرتاج گل کی صدارت میں ہوا، جس میں پارلیمانی لیڈر نے سنگجانی جلسے کی کامیابی پر تمام کارکنوں کو مبارکباد دی اور انتظامیہ کی جانب سے رکاوٹیں ڈالنے کی شدید مذمت کی۔
قائدین نے کہا کہ “انتظامیہ کی تمام تر رکاوٹوں کے باوجود، لوگوں کی بڑی تعداد میں شرکت یہ ثابت کرتی ہے کہ عوام بانی چیئرمین عمران خان کے خلاف جھوٹے مقدمات کو مسترد کرتی ہے اور انہیں جلد سے جلد اپنے درمیان دیکھنا چاہتی ہے۔”