سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا ( Sahibzada Hamid Raza ) نے قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران بیان دیتے ہوئے کہا کہ ایوان کی کارروائی کے بعد سارجنٹ اینڈ آرمرز سے کہں کہ وہ انہیں بھی گرفتار کر لیں۔ انہوں نے اصرار کیا کہ انہیں کسی اور سے پکڑوانے کی ضرورت نہیں، وہ خود گرفتاری دینے کے لیے تیار ہیں۔
صاحبزادہ حامد رضا (Sahibzada Hamid Raza ) نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ انہیں قابلِ برداشت تذلیل کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ انہوں نے گزشتہ رات کے واقعات پر رولنگ دینے کا مطالبہ کیا اور وضاحت کی کہ وہ دہشت گرد نہیں ہیں، میرے والد آپ کے ساتھی رہے ہیں، بلکہ میرے والد ملک کی خدمت کے لیے قربان ہوئے تھے۔ ریاست اس کا صلہ یہ دینا چاہتی ہے، ہم نے ہمیشہ اخلاقیات کو مدنظر رکھا، میں اپنے ساتھیوں کے لیے یہاں آیا تھا، پارٹی نے طے کیا ہم 7 لوگ یہاں موجود رہیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ رات بھر پارلیمنٹ میں نقاب پوش افراد کے ساتھ ان کا سامنا رہا،پارلیمنٹ کی لائٹس بند کر کے ٹیمیں بنائی گئیں، گراؤنڈ فلور سے چوتھے فلور تک ایک ایک کمرہ کا تفصیلی جائزہ لیا۔ صاحبزادہ حامد رضا نے پارلیمنٹ کے گزشتہ روز کے واقعات کو سیاہ ترین دن قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ ہمیشہ اخلاقیات کو مدنظر رکھتے ہیں۔
صاحبزادہ حامد رضا کا کہنا ہے کہ نسیم شاہ مسجد میں تہجد کی نماز ادا کر رہے تھے، ہمارے اختلاف رائے ہیں جب تک جسم میں جان ہے بانی پی ٹی آئی کے ساتھ ہیں، گزشتہ روز پارلیمنٹ کا سیاہ ترین دن تھا۔