ممبر پی ٹی آئی اور رکن قومی اسمبلی زین قریشی نے سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق ( Speaker Ayaz Sadiq) سے رابطہ کیا ۔زین قریشی نے سپیکر کو تمام تر صورتحال پر کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا جس پر سپیکر ایاز صادق نے زین قریشی کو معاملہ حل کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق (Speaker Ayaz Sadiq) نے کل کے پارلیمنٹ میں ہونے والے واقعے کے ذمے داروں کے خلاف مقدمہ درج کرانے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ واقعے کے بعد ایکشن لینے کا وقت ہے اور اس معاملے پر تمام سیاسی جماعتوں کی قیادت کو چیمبر میں طلب کر لیا ہے۔ ایاز صادق نے اس بات کا بھی یقین دلایا کہ وہ تمام ویڈیوز کا جائزہ لیں گے تاکہ حقائق سامنے آ سکیں۔
وفاقی وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ نے اس موقع پر کہا کہ قانون اور آئین کی پاسداری کی ضرورت ہے اور دونوں طرف سے معاملات کا سنجیدہ جائزہ لیا جائے گا۔
اسپیکر نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ پر پہلا حملہ 2014ء میں ہوا تھا جبکہ دوسرا صلاح الدین ایوبی کی گرفتاری کے موقع پر ہوا تھا۔
محمود اچکزئی نے گرفتار شدگان کے پروڈکشن آرڈرز جاری کرنے کی درخواست کی، جس پر اسپیکر نے میٹنگ کرنے کا وعدہ کیا۔
دوسری جانب رہنما پاکستان تحریک انصاف ڈاکٹر بابر اعوان کا اراکین پارلیمنٹ کی گرفتاریوں پر رد عمل سامنے آگیا۔ڈاکٹر بابر اعوان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی اراکین کی پارلیمنٹ کے اندر اور باہر سے گرفتاریاں ہورہی ہیں اور اسپیکر غائب ہیں۔پی ٹی آئی لیڈر شپ اور کارکنوں کی گرفتاریوں کی جتنی بھی مزمت کی جائے کم ہے،اراکین کو ایسے قانون کے تحت گرفتار کیا گیا ہے جو ابھی ایک آرڈیننس ہے قانون بنا ہی نہیں ۔ بابر اعوان کا مزید کہنا تھا کہ سنگ جانی والا جلسہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لئے ایک ٹریلر ہے ۔