پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 08 ستمبر کو سنگجانی میں ہونے والے جلسے کے لیے جڑواں شہروں میں ممکنہ بندش کے انتظامات مکمل کر لیے ہیں۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق، فیض آباد کے قریب مری روڈ پر دو دن قبل ہی کنٹینرز لگا دیے گئے ہیں، جو جڑواں شہروں کے سنگم فیض آباد میں رکھے گئے ہیں۔ اسلام آباد انتظامیہ نے پی ٹی آئی کے 8 ستمبر کے جلسے کے لیے روٹس بھی جاری کر دیے ہیں۔
انتظامیہ کے مطابق، خیبرپختونخوا سے آنے والے قافلے موٹروے ایم ون استعمال کریں گے، جبکہ پنجاب سے آنے والے قافلے موٹروے ایم ٹو اور جنوبی پنجاب سے آنے والے جی ٹی روڈ کا استعمال کریں گے۔ اسلام آباد کے رہائشی نیو مارگلہ ایونیو کے ذریعے جلسے میں شرکت کر سکیں گے، جبکہ مری اور راولپنڈی کے رہائشیوں کے لیے بھی مخصوص روٹس مختص کیے گئے ہیں۔
ڈی سی نے کہا کہ جلسے کے شرکا ان مخصوص راستوں کا استعمال کریں گے جن کی اجازت دی گئی ہے۔
تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پی ٹی آئی نے بہت عرصے سے اسلام آباد میں جلسے کی منصوبہ بندی کی تھی، اور اب یہ ایک عظیم الشان جلسہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سیاست میں بڑی تبدیلیاں ہو رہی ہیں، اور جلسہ پر امن ہوگا۔
پریس کانفرنس کے دوران شبلی فراز نے کہا کہ پارلیمان کو عوام کی خوشحالی کے لیے کام کرنا چاہیے، جبکہ پی ڈی ایم اور پی ڈی ایم 2 نے ذاتی فائدے کے لیے کام کیا ہے۔ انہوں نے ملک کے مسائل کو نظر انداز کرنے پر تنقید کی اور کہا کہ چور اور ڈاکو آزاد پھر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے 8 ستمبر کے جلسے کے لیے 42 شرائط پر مشتمل این او سی جاری کیا ہے، جس کے تحت جلسہ پسوال روڈ، سنگجانی پر ہوگا اور کارکنان مخصوص روٹس کا استعمال کریں گے۔ خیبرپختونخوا سے آنے والے قافلے ایم ون موٹر وے کے ذریعے آئیں گے، پنجاب سے آنے والے جی ٹی روڈ اور چکری انٹرچینج کے راستے سے پہنچیں گے، جبکہ اسلام آباد کے رہائشیوں کو مارگلہ ایونیو کے ذریعے جلسہ گاہ جانے کی اجازت ہوگی۔