اسلام آباد میں 8 ستمبر کے جلسے کی تیاری، اپوزیشن رہنماؤں کا اجلاس

اسلام آباد میں گرینڈ اپوزیشن الائنس کی جانب سے تحریک تحفظ آئین پاکستان کے ہنگامی اجلاس کا انعقاد کیا گیا، جس میں فیصلہ کیا گیا کہ 8 ستمبر (September 8) کو ہونے والا جلسہ ہر حال میں ہوگا۔ رؤف حسن نے پریس کانفرنس کے دوران لاہور اور دیگر شہروں میں بھی جلسوں کا اعلان کیا۔ بلوچستان کے مسئلے پر آل پارٹیز کانفرنس بلانے کے لیے محمود اچکزئی کی قیادت میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔

اجلاس میں محمود خان اچکزئی، عمر ایوب، اسد قیصر، رؤف حسن، اور دیگر رہنما شریک ہوئے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں 8 ستمبر کے جلسے کی حکمت عملی وضع کی گئی اور ایوان کی آئندہ کارروائی پر مشاورت کی گئی۔ اجلاس میں اختر مینگل سے ملاقات پر بھی اراکین کو آگاہ کیا گیا۔

پریس کانفرنس کے دوران رؤف حسن نے کہا کہ 8 ستمبر کا جلسہ ہر صورت ہوگا، 22 ستمبر کو لاہور میں بھی جلسہ ہوگا جبکہ 12 ستمبر کو کرک میں جلسہ ہوگا۔ جلسوں میں 12 اپوزیشن جماعتوں کی نمائندگی ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان میں دہشت گردی کے معاملے پر بات کرنے کے لیے آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا اور محمود خان اچکزئی کی سربراہی میں قائم کمیٹی پورے ملک میں دورہ کر کے سفارشات پیش کرے گی۔

محمود اچکزئی نے کہا کہ تمام جماعتیں آئین و قانون کی بالادستی پر یقین رکھتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زر اور زور پر لائی گئی حکومت کو ہٹانا ضروری ہے اور پارلیمنٹ کو عوام کی طاقت کا سرچشمہ ہونا چاہئے۔ انہوں نے کمیٹی کو جمعرات سے کام شروع کرنے کی ہدایت کی۔

لطیف کھوسہ نے پریس کانفرنس میں کہا کہ آئین اور قانون کی دھجیاں بکھیری جارہی ہیں، اور عدالتی فیصلے بھی تنقید کی زد میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 8 ستمبر کو جلسہ ہوگا اور پورا ملک دیکھے گا کہ جلسہ کیسے ہوتا ہے۔

عمر ایوب نے کہا کہ ان کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کیے جارہے ہیں اور وہ اے ٹی سی سرگودھا میں پیشی کے لیے جارہے ہیں۔ اسد قیصر نے کہا کہ اختر مینگل سے ملاقات میں استعفی واپس لینے کی درخواست کی گئی تھی، اور اختر مینگل کی جگہ بی این پی کے ساجد ترین اجلاس میں شریک ہوئے۔

اس دوران رؤف حسن اچانک اجلاس سے روانہ ہوگئے بغیر میڈیا سے بات چیت کیے۔

تحریک انصاف 8 ستمبر (September 8) کو اسلام آباد میں جلسہ کرنے جا رہی ہے، اور حکومت نے اس سلسلے میں خصوصی اقدامات شروع کردیے ہیں۔ سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر اسلام آباد آنے والی موٹروے بند کی جائے گی اور شہر کی مختلف سڑکوں کو کنٹینرز سے بند کیا جائے گا۔ پولیس اور ایف سی کی 4 ہزار سے زائد نفری کو مختلف مقامات پر تعینات کیا جائے گا۔

مزیدخبروں کے لیے ہماری ویب سائٹ ہم مارخور وزٹ کریں۔