امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے پاکستان اور ایران کی گیس پائپ لائن منصوبے (Gas pipeline projects) پر پابندیوں کے بارے میں پالیسی واضح کردی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق، امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کہا کہ ایران پر عائد پابندیاں جاری رہیں گی۔
ایک صحافی کے سوال پر، جس میں پوچھا گیا تھا کہ ایران نے پاکستان کو گیس پائپ لائن منصوبے (Gas pipeline projects) پر ممکنہ 18 ارب ڈالر کے جرمانے کا نوٹس دیا ہے، جبکہ امریکا نے بھی پاکستان کو متنبہ کیا ہے کہ اگر منصوبہ مکمل ہوا تو پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا، میتھیو ملر نے جواب دیا کہ ہم کسی بھی ملک یا فرد کو، جو ایران کے ساتھ تجارتی معاہدے پر غور کر رہا ہو، امریکی پابندیوں کے ممکنہ اثرات سے آگاہ رہنے کا مشورہ دیتے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکا کی ترجیح ہے کہ پاکستان کی توانائی کی کمی کو پورا کرنے میں مدد فراہم کی جائے اور ہم توانائی کے بحران پر قابو پانے کے لیے پاکستان کے ساتھ بات چیت جاری رکھیں گے۔
ایران میں اگست کے مہینے میں پھانسیوں کی تعداد میں دوگنا اضافے پر اقوام متحدہ کی تشویش کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر، میتھیو ملر نے کہا کہ ہم اس معاملے پر فکر مند ہیں اور منصفانہ ٹرائل کے مواقع نہ ملنا بھی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں شمار ہوتا ہے۔