فوجی تحویل کے خدشے کے پیش نظر، عمران خان نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔ پاکستان تحریک انصاف کے بانی اور سابق وزیر اعظم نے 9 مئی کے مقدمات میں ملٹری کورٹ (Military Court) میں ممکنہ ٹرائل کے خلاف وکیل عزیر کرامت بھنڈاری کے ذریعے درخواست دائر کی ہے۔ درخواست میں سیکریٹری قانون، سیکریٹری داخلہ، وفاقی حکومت، آئی جی اسلام آباد، آئی جی پنجاب، ڈی جی ایف آئی اے، اور آئی جی جیل خانہ جات کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عمران خان کو فوجی تحویل میں دیے جانے سے روکا جائے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ وہ صرف سویلین عدالتوں اور سویلین تحویل میں رہیں۔
یاد رہے کہ 19 اگست کو عمران خان نے الزام عائد کیا تھا کہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کے ذریعے انہیں ملٹری کورٹ (Military Court) میں لے جانے کی سازش کی جا رہی ہے، اور ان کے خلاف وعدہ معاف گواہ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ان کے خلاف باقی کیسز کمزور ہو چکے ہیں، اس لیے اب انہیں ملٹری کورٹس کی جانب دھکیلا جا رہا ہے۔
بعد ازاں، 25 اگست کو حکومتی ترجمان برائے قانونی امور، بیرسٹر عقیل ملک نے عندیہ دیا تھا کہ عمران خان کے خلاف 9 مئی کے واقعات سے متعلق مقدمات فوجی عدالتوں میں چلائے جا سکتے ہیں۔
مزیدخبروں کے لیے ہماری ویب سائٹ ہم مارخور وزٹ کریں۔