پنجاب میں بگڑتی ہوئی اسموگ کی صورتحال کے پیش نظر،جس کی وجہ سے ایئر کوالٹی انڈیکس (Air Quality Index) بہت خراب ہو گیا ہے. حکام نے عوامی اور نجی تعلیمی اداروں بشمول اسکولز اور ٹیوشن سینٹرزکو مزید ایک ہفتے کے لیے بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سے پہلے تعلیمی ادارے 17 نومبر کو دوبارہ کھلنے تھے، جو اب 24 نومبر 2024 کو کھلیں گے.
لاہور کا ایئر کوالٹی انڈیکس (Air Quality Index) خطرناک حد تک بڑھ کر 1600 تک پہنچ چکا ہے، جو اسے دنیا کے سب سے زیادہ آلودہ شہروں میں شامل کرتا ہے۔ گھنے اسموگ کی وجہ سے حدِ نگاہ شدید متاثر ہوئی ہے اور صحت کے سنگین خطرات لاحق ہیں، خاص طور پر بچوں کے لیے۔
سرکاری نوٹیفکیشن جاری
پنجاب اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے جمعہ کے روز نوٹیفکیشن جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ تمام تعلیمی ادارے (عوامی اور نجی)، بشمول ہائیر سیکنڈری لیول (گریڈ 12) تک کے ٹیوشن سینٹرز، 24 نومبر تک بند رہیں گے۔ یہ ہدایات ضلع مری کی حدود کے تعلیمی اداروں پر لاگو نہیں ہوں گی۔ نوٹیفکیشن میں آن لائن سسٹم کے ذریعے تعلیم جاری رکھنے پر بھی زور دیا گیا ہے۔
پنجاب میں اسموگ کی صورتحال
پنجاب کے کئی شہروں میں اسموگ کی موٹی تہہ چھائی ہوئی ہے، جبکہ لاہور بدستور دنیا کا سب سے زیادہ آلودہ شہر قرار دیا جا رہا ہے۔ اسموگ کی وجہ سے ملتان اور لاہور میں صحت کی ایمرجنسی بھی نافذ کر دی گئی ہے، جہاں اسپتالوں میں سانس کی بیماریوں اور دیگر آلودگی سے متعلق مسائل کے کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے۔
حکومتی اقدامات پر تنقید
اسموگ کے خلاف کارروائی کے لیے پنجاب حکومت نے دکانوں، شادی ہالوں، اور ریسٹورنٹس کو بند کرنے اور رات 8 بجے کے بعد بازاروں کو جلدی بند کرنے جیسے اقدامات سخت کر دیے ہیں۔
تاہم، ناقدین ان اقدامات کو ناکافی قرار دے رہے ہیں۔ گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے صوبائی حکومت کی حکمت عملی پر تنقید کرتے ہوئے اسموگ ایمرجنسی کے فوری اعلان کا مطالبہ کیا ہے۔
فوری اقدامات کی ضرورت
شہروں میں اسموگ کی وجہ سے معمولاتِ زندگی شدید متاثر ہو رہے ہیں، اور ماہرین آلودگی کی سطح کو کم کرنے کے لیے فوری اور پائیدار اقدامات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ فی الحال، طلباء کی صحت اور حفاظت کو مدنظر رکھتے ہوئے، پنجاب بھر کے تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔