پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وفاقی حکومت پر عدم تعاون اور معاہدوں کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وفاق میں نہ عزت دی جاتی ہے اور نہ ہی شراکت داری کی روح کو سمجھا جاتا ہے۔ بلاول نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ حکومت سے کوئی ذاتی ناراضگی نہیں لیکن وفاقی حکومت کو معاہدوں (Agreements) پر عملدرآمد کا پابند ہونا چاہیے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ن لیگ پیپلزپارٹی کے ساتھ طے شدہ معاہدوں (Agreements) کی پاسداری نہیں کر رہی۔ پی ایس ڈی پی کی تیاری میں مشاورت کا وعدہ ہوا تھا لیکن وفاقی حکومت نے آئینی تعاون کے وقت کیے گئے وعدے پورے نہیں کیے۔
انہوں نے جوڈیشل کمیشن سے الگ ہونے کی وجہ بھی بیان کی کہ اگر کمیشن میں شامل ہوتے تو آئینی بینچ میں برابری کی عدم موجودگی پر اعتراض کرتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سندھ کے ساتھ بار بار امتیازی سلوک برتا جاتا ہے جس سے ایک ہی ملک میں دو متوازی نظام نظر آتے ہیں۔ انصاف کے تقاضے پورے کرنے کے لیے چیف جسٹس اور آئینی بینچ کے سربراہ کو غیر متنازع ہونا چاہیے۔
بلاول بھٹو نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو ہدایت کی کہ وہ لوئر کورٹس کی اصلاحات کے لیے اقدامات کریں اور عوام کے مسائل حل کرنے کے لیے عدالتوں سے رجوع کریں۔