چیمپئنز ٹرافی 2025: بھارت کی ضد اور پی سی بی کے مؤقف نے آئی سی سی کو مشکل میں ڈال دیا

بھارت کے کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کی طرف سے چیمپئنز ٹرافی 2025 (Champions Trophy 2025) میں شرکت کے حوالے سے ضد اور پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے سخت موقف نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے لیے ایک نئی آزمائش کھڑی کر دی ہے۔ اس تنازعے میں پی سی بی کا واضح مؤقف اور بھارت کی شرکت پر سخت شرائط نے آئی سی سی کو محدود آپشنز میں جکڑ دیا ہے۔

پی سی بی نے چیمپئنز ٹرافی کے لیے ہائبرڈ ماڈل کو پہلے ہی مسترد کر دیا ہے، جس کے بعد اس ایونٹ کو پاکستان سے باہر منتقل کرنا بھی آئی سی سی کے لیے ایک بڑا چیلنج بن گیا ہے۔ آئی سی سی کو یہ فیصلہ کرنے کے لیے ٹھوس وجوہات پیش کرنی ہوں گی کہ کیوں ایونٹ کو کسی اور مقام پر لے جانا چاہیے، ورنہ دیگر کرکٹ بورڈز کی طرف سے بھی اس معاملے پر تحفظات سامنے آنے کا خدشہ ہے۔

ذرائع کے مطابق، اگر بھارت کی وجہ سے میگا ایونٹ کو منتقل کیا جاتا ہے تو یہ اقدام دیگر ممالک کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔ یہاں تک کہ چیمپئنز ٹرافی میں بھارت کی جگہ کسی اور ٹیم کی شمولیت کا آپشن بھی زیر غور ہے، جیسا کہ 2009 کے ٹی 20 ورلڈ کپ میں ہوا جب برطانوی حکومت نے زمبابوین پلیئرز کو ویزا دینے سے انکار کر دیا تھا، تو آئی سی سی نے ایونٹ کو انگلینڈ سے منتقل کرنے کی بجائے اسکاٹ لینڈ کو زمبابوے کی جگہ شامل کر دیا تھا۔

پی سی بی نے آئی سی سی کو بھارت کی جانب سے چیمپئنز ٹرافی (Champions Trophy 2025) میں شرکت سے انکار کے پیچھے موجود وجوہات، شواہد اور اس کی قانونی بنیاد فراہم کرنے کا کہا ہے۔ پی سی بی نے اس معاملے میں بھارت کے مؤقف کی وضاحت کے لیے آئی سی سی کو ایک سوالنامہ بھی ارسال کیا ہے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان اپنے مؤقف پر ڈٹ چکا ہے اور کسی دباؤ کو قبول کرنے کے موڈ میں نہیں۔