پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا آج صوابی میں جاری طاقت کا مظاہرہ (PTI Swabi power show) ایک بڑے جلسے کی صورت اختیار کر گیا، جہاں پارٹی کے اہم رہنماوں چیئرمین بیرسٹر گوہر، وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور اور حماد اظہر، شیخ وقاص اکرم اور سلمان اکرم راجہ نے خطاب کیا۔ اس جلسے میں پنجاب اسمبلی کے پوزیشن لیڈر ملک احمد بھچر نے بھی شرکت کا عزم ظاہر کیا اور کہا کہ انہیں کسی رکاوٹ سے نہیں روکا جا سکتا۔ وہ اپنے قافلے کے ہمراہ میانوالی سے جلسہ گاہ پہنچیں گے۔
وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں ہمارے گھروں میں گھس کر خواتین کو جیلوں میں ڈالا گیا اور چادر و چار دیواری کی پامالی کی گئی ہے، جس کا حساب ہم ضرور لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اب ہماری عزتیں محفوظ نہیں رہیں، اور وقت آگیا ہے کہ ہم اپنے حقوق کے لیے لڑیں۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی رہائی کے لیے ہمیں ہر حد تک جانا پڑے گا، اور اگر کوئی بیرونی قوت ہماری مدد نہیں کرے گی تو ہم اپنے آئینی حقوق کے تحت پاکستان میں ہی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ نومبر میں عمران خان ایک احتجاج کی کال دیں گے، جس میں پی ٹی آئی کے کارکنان کسی بھی قیمت پر ان کی رہائی تک واپس نہیں آئیں گے۔
پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے صوابی میں جلسے میں خطاب (PTI Swabi power show) کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی رہائی صرف پاکستان میں ممکن ہے اور پارٹی کو کسی بیرونی ملک سے مدد کی ضرورت نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک خودمختار ملک ہے، اور پی ٹی آئی کسی بھی قسم کی بیرونی مداخلت کے بغیر اپنے حقوق کے لیے لڑے گی۔
حماد اظہر نے بھی حکومت پر کڑی تنقید کی، خاص طور پر پارلیمنٹ کی ساخت اور عدلیہ کی آزادی پر حملوں کے حوالے سے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت اور عوامی طاقت کے ساتھ، ہم عوام کی حکمرانی کے لیے ہر محاذ پر لڑیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے رہنما جیلوں میں ہیں، مگر ہمارا منشور اور عزم مضبوط ہے۔
دریں اثنا، شیخ وقاص اکرم نے جلسے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دشمن پارٹی کے کارکنان اور لیڈروں کے درمیان فاصلہ ڈالنے کی کوشش کر رہا ہے، مگر ہمیں اس کا مقابلہ کرنے کے لیے متحد رہنا ہوگا۔ سلمان اکرم راجہ نے بتایا کہ انہوں نے حال ہی میں عمران خان سے ملاقات کی تھی، اور وہ پی ٹی آئی کے کارکنوں کو پیغام دے رہے ہیں کہ ملک میں جاری ظالمانہ نظام کے خلاف ہر شخص کو اٹھنا ہوگا۔
ادھر، پنجاب حکومت نے صوابی میں ہونے والے اس جلسے کے حوالے سے اپنی تیاریوں کو بڑھا دیا ہے۔ راولپنڈی اور اٹک پولیس کو ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے الرٹ کر دیا گیا ہے، اور تمام فورسز کو فسادات سے نمٹنے کے لیے ضروری آلات سے لیس کیا گیا ہے۔ راولپنڈی میں دفعہ 144 بھی نافذ کر دی گئی ہے، جس کے تحت جلسوں اور جلوسوں پر پابندی عائد کی گئی ہے۔
پی ٹی آئی کے اس جلسے میں جہاں ایک طرف عوامی جوش و جذبہ تھا، وہیں حکومت کی جانب سے سخت سکیورٹی اور کریک ڈاؤن کی تیاریاں بھی جاری ہیں، جو ملک میں سیاسی ماحول کو مزید کشیدہ بنا رہی ہیں۔