امریکی صدارتی انتخابات میں ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ (Donald Trump) نے ایک بار پھر کامیابی حاصل کرتے ہوئے امریکہ کے 47ویں صدر کے طور پر دوسری مرتبہ اپنا عہدہ سنبھالنے کی تیاری کر لی ہے۔ اس مرتبہ ہونے والے مقابلے میں کل 538 میں سے ٹرمپ نے 277 جبکہ ڈیموکریٹک امیدوار کملا ہیرس نے 226 الیکٹورل ووٹ حاصل کیے۔ صدر بننے کے لیے کسی بھی امیدوار کو کم از کم 270 الیکٹورل ووٹ درکار ہوتے ہیں، جسے ٹرمپ نے عبور کر لیا۔
پاکستانی وقت کے مطابق امریکی ریاست الاسکا میں صبح 11 بجے پولنگ ختم ہوئی جس کے بعد گنتی میں دونوں امیدواروں کے درمیان سخت مقابلہ دیکھنے کو ملا۔ انڈیانا، کینٹکی، ویسٹ ورجینیا اور ساؤتھ کیرولائنا میں ریپبلکن امیدوار ٹرمپ نے کامیابی حاصل کی جبکہ ورمونٹ، میساچیوسیٹس، میری لینڈ اور ڈسٹرکٹ آف کولمبیا میں کملا ہیرس کو برتری حاصل ہوئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایوانِ نمائندگان میں ریپبلکنز نے 196 اور ڈیموکریٹس نے 176 نشستیں جیت لیں جبکہ سینیٹ میں ریپبلکنز نے 51 اور ڈیموکریٹس نے 43 نشستیں حاصل کیں۔
صدارتی انتخابات میں 7 سوئنگ ریاستوں کی اہمیت بہت زیادہ رہی، جن میں ایری زونا، جارجیا، مشی گن، نیواڈا، نارتھ کیرولائنا، پینسلوینیا اور وسکونسن شامل ہیں۔ ان ریاستوں کے 93 الیکٹورل ووٹوں نے ڈونلڈ ٹرمپ (Donald Trump) کی فتح میں اہم کردار ادا کیا۔
امریکا کی 50 ریاستوں میں سے 43 میں دونوں پارٹیوں کی پوزیشن پہلے سے ہی طے شدہ سمجھی جا رہی تھی، جبکہ 7 سوئنگ ریاستوں نے نتائج کو بدلنے میں اہم کردار ادا کیا۔ امریکہ بھر میں 538 الیکٹورل کالجز ہیں، جن میں کیلیفورنیا سب سے آگے ہے جس کے پاس 54 ووٹ ہیں۔ مزید یہ کہ 7 کروڑ 89 لاکھ افراد پہلے ہی ووٹ ڈال چکے تھے۔
ایوانِ نمائندگان کے 435 ارکان کے انتخاب میں حصہ لینے کے لیے امریکی ووٹرز نے بھرپور شرکت کی، جبکہ 218 سیٹوں پر کنٹرول حاصل کرنے کے لیے دونوں جماعتیں کوشاں رہیں۔
امریکی سینیٹ کے 100 میں سے 34 ارکان کا انتخاب بھی اسی دن ہوا۔ سینیٹ میں اس وقت ریپبلکنز کے 38 اور ڈیموکریٹس کے 28 ارکان موجود ہیں۔ مزید برآں، 11 ریاستوں میں گورنر کے انتخابات بھی ہوئے۔
پاکستانی نژاد امریکن سلمان بھوجانی نے ٹیکساس ریاستی اسمبلی کے انتخابات میں دوبارہ کامیابی حاصل کی۔ ان کا تعلق کراچی سے ہے اور وہ مسلسل دوسری بار رکن ریاستی اسمبلی منتخب ہوئے ہیں۔