حکومت بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کا اہتمام کرائے، خواجہ سعد رفیق-

مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما خواجہ سعد رفیق (Khawaja Saad Rafique) نے پی ٹی آئی کے احتجاج سے متعلق اہم تجاویز دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کو پی ٹی آئی قیادت اور ان کے رہنماؤں کی ملاقات کا اہتمام کرنا چاہیے تاکہ احتجاج کے جواز کو ختم کیا جا سکے۔ ان کے مطابق، غیر ملکی مہمانوں کی موجودگی میں تصادم پی ٹی آئی کی پرانی روایت رہی ہے، لیکن موجودہ حالات میں ایسی کشیدگی سے بچنے کے لیے حکومت کو معاملہ سلجھانے کی کوشش کرنی چاہیے۔

خواجہ سعد رفیق (Khawaja Saad Rafique) نے کہا کہ پی ٹی آئی کو غیر مشروط طور پر اپنا احتجاج واپس لینا چاہیے، تاہم انہوں نے یہ بھی خدشہ ظاہر کیا کہ ملاقات کے باوجود پی ٹی آئی احتجاج کے لیے کوئی اور بہانہ تلاش کر سکتی ہے۔ ان کا یہ تبصرہ اس وقت سامنے آیا جب میڈیا میں خبریں زیر گردش تھیں کہ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے بیرسٹر گوہر کو پی ٹی آئی کے قائد سے ملاقات کی یقین دہانی کروا دی ہے، لیکن وزارت داخلہ نے اس خبر کی تردید کر دی۔

ذرائع کے مطابق، وفاقی وزیر داخلہ اور بیرسٹر گوہر کے درمیان ٹیلی فون پر بات چیت ہوئی تھی، جس میں بانی پی ٹی آئی کے ذاتی معالج کی ملاقات کی درخواست کی گئی تھی۔ وزارت داخلہ کے ترجمان نے وضاحت کی کہ اگرچہ درخواست پر غور کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا، لیکن ملاقات کی اجازت کی کوئی یقین دہانی نہیں کرائی گئی۔

سکیورٹی خدشات کے باعث جیل میں قیدیوں سے ملاقاتوں پر پابندی عائد ہے، اور کسی ایک قیدی کو ملاقات کی اجازت دینا امتیازی سلوک کے زمرے میں آ سکتا ہے۔ دوسری جانب، پی ٹی آئی نے پندرہ اکتوبر کو ہونے والے احتجاج کو ملتوی کرنے پر مشروط آمادگی ظاہر کی تھی، بشرطیکہ بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کرائی جائے۔

مولانا فضل الرحمان سمیت ایم کیو ایم پاکستان، جمعیت علمائے اسلام اور جماعت اسلامی نے بھی پی ٹی آئی سے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے دوران احتجاج کو ملتوی کرنے کی درخواست کی تھی۔ مولانا فضل الرحمان نے رکن قومی اسمبلی اسد قیصر سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور 15 اکتوبر کے احتجاج کو مؤخر کرنے اور آئینی ترامیم کے حوالے سے مشاورت کی، جس کے بعد اسد قیصر نے مولانا فضل الرحمان کی اپیل کو سراہا اور کہا کہ عمران خان کو طبی سہولیات اور ان کے ذاتی معالج تک رسائی دی جائے۔

مزیدخبروں کے لیے ہماری ویب سائٹ ہم مارخور وزٹ کریں۔