سپریم کورٹ کے باہر وکلاء کے احتجاج کے دوران، چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر(Barrister Gohar) سمیت 20 وکلاء کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ یہ مقدمہ انسداد دہشت گردی ایکٹ اور سنگین دفعات کے تحت دائر کیا گیا، جس میں معروف سیاسی شخصیات جیسے ایم این اے لطیف کھوسہ، سینیٹر شبلی فراز، سلمان اکرم راجہ ایڈووکیٹ، مصطفین کاظمی، نیاز اللّٰہ نیازی، اور اعظم سواتی کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر کے متن میں ذکر کیا گیا ہے کہ بیرسٹر گوہر(Barrister Gohar) مظاہرین نے احتجاج کے دوران سرکاری ادارے کے سربراہ کا پتلا جلایا، اور پولیس افسران اور اہلکاروں کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں۔ مزید برآں، مظاہرین نے یہ اعلان کیا کہ وہ کسی بھی فیصلے کو ہونے نہیں دیں گے اور نہ ہی پولیس کو کام کرنے کی اجازت دیں گے۔ احتجاج کے دوران ٹائر بھی جلائے گئے، جس کی وجہ سے راستے بند ہو گئے۔
پولیس نے بتایا کہ مقدمہ تھانہ سیکریٹریٹ کے ایس ایچ او کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے، اور اس میں پی ٹی آئی کے جھنڈے اٹھانے والے 100 سے زائد نامعلوم افراد بھی شامل ہیں۔
مقدمے میں نامزد مصطفین کاظمی کو پولیس نے فوری طور پر گرفتار کر لیا ہے، جبکہ دیگر ملزمان کی تلاش جاری ہے۔ یہ صورت حال پی ٹی آئی کی سیاسی سرگرمیوں پر ایک نئی بحث چھیڑنے کا باعث بن سکتی ہے، اور آئندہ کے سیاسی منظرنامے پر اثر انداز ہونے کا امکان بھی موجود ہے۔