نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے دور حکومت میں عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا ارادہ تھا کہ پاکستان دیوالیہ ہو جائے۔
لندن میں ایک تقریب کے دوران انہوں نے کہا کہ اس دور میں ہمارے مالی جائزے مکمل نہیں ہو رہے تھے۔ تمام سیاستدانوں کو چاہیے کہ وہ عقل مندی کا مظاہرہ کریں، اگر ہم اقتصادی طور پر مضبوط ہو جائیں تو اسلامی دنیا کی قیادت کر سکتے ہیں۔
اسحاق ڈار نے برطانیہ کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کی اہمیت پر بھی زور دیا، اور کہا کہ وہاں 17 لاکھ پاکستانی مقیم ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ برطانیہ کا دورہ بہت اہم اور مصروف رہا، جہاں برطانوی نائب وزیراعظم اور دیگر رہنماؤں سے مفید ملاقاتیں ہوئیں۔ پی آئی اے کی پروازوں کی بحالی پر بھی برطانوی قیادت سے بات چیت کی گئی، مگر بدقسمتی سے پی ٹی آئی کے دور میں ایک وزیر کے غیر سنجیدہ بیان کی وجہ سے حالات بگڑ گئے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ پروازوں کی بحالی کے لیے یورپی یونین سے بات چیت جاری ہے اور ہوا بازی کے بین الاقوامی معیارات کی پاسداری کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ ہوابازی کے شعبے کی ترقی کے لیے اسلام آباد ایئرپورٹ کی آؤٹ سورسنگ کی جا رہی ہے۔
نائب وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان 182 ممالک کی حمایت سے سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن منتخب ہوا ہے، اور مسئلہ کشمیر یا فلسطین ہو، پاکستان اپنی ذمہ داریاں ادا کرتا رہے گا۔
انہوں نے اسلاموفوبیا کی روک تھام کے لیے بھی پاکستان کی کوششوں کا ذکر کیا اور کہا کہ ہماری کوششوں سے او آئی سی نے اسلاموفوبیا کے خلاف خصوصی نمائندہ مقرر کیا ہے۔ مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کے لیے دو ریاستوں کے حل پر زور دیا۔