زندگی (Life) ایک ایسا سفر ہے جو چیلنجز، مواقع اور حیرتوں سے بھرا ہوا ہے۔ بعض اوقات حالات مشکل لگتے ہیں اور انسان اپنے خوابوں کو حقیقت بنتے نہیں دیکھ سکتا، لیکن تاریخ نے ثابت کیا ہے کہ محنت، استقامت اور یقین کے ساتھ کچھ بھی ناممکن نہیں۔ جو لوگ خواب دیکھنے کی ہمت کرتے ہیں اور ناکامیوں کے باوجود ثابت قدم رہتے ہیں، وہی دنیا میں انقلاب برپا کرتے ہیں۔ ہر بڑی کامیابی ایک مضبوط یقین سے شروع ہوتی ہے۔ اگر یقین نہ ہو تو آسان ترین کام بھی مشکل لگتے ہیں، لیکن اگر خود اعتمادی ہو تو سب سے بڑی رکاوٹیں بھی عبور کی جا سکتی ہیں۔
ٹامس ایڈیسن نے 10,000 بار ناکامی کے بعد بلب ایجاد کیا۔ اگر وہ ہار مان لیتے تو دنیا کبھی بھی برقی روشنی کے انقلاب سے نہ گزرتی۔ والٹ ڈزنی کو کہا گیا کہ ان میں تخلیقی صلاحیت نہیں، لیکن آج ان کا برانڈ 200 بلین ڈالر سے زائد کی قدر رکھتا ہے۔ جے کے رولنگ، جن کی کتاب "ہیری پوٹر” کو 12 پبلشرز نے مسترد کیا، لیکن آج ان کی کتابیں 500 ملین سے زیادہ کاپیاں فروخت ہو چکی ہیں۔
زندگی (Life) میں کچھ بھی قیمتی آسانی سے نہیں ملتا۔ کامیابی کے لیے محنت، صبر اور استقامت ضروری ہے۔ اولمپک کھلاڑی ایک گولڈ میڈل جیتنے کے لیے 6 سے 8 سال تک محنت کرتے ہیں۔ کرنل سینڈرز (KFC کے بانی) کو 1,000 سے زائد بار ان کی ترکیب کے لیے مسترد کیا گیا، لیکن آج KFC کے 25,000 سے زائد ریسٹورنٹس دنیا بھر میں موجود ہیں۔ ایلون مسک کی کمپنیاں 2008 میں دیوالیہ ہونے کے قریب تھیں، لیکن آج Tesla اور SpaceX دونوں دنیا کی سب سے بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں میں شامل ہیں۔ ناکامی دراصل سیکھنے کا عمل ہے، جس سے انسان مضبوط ہوتا ہے اور کامیابی کے قریب آتا ہے۔ البرٹ آئن سٹائن کو اسکول میں "سست سیکھنے والا” کہا جاتا تھا، لیکن وہی شخص بعد میں نوبل انعام یافتہ سائنسدان بن گیا۔ اسٹیو جابز کو اپنی ہی کمپنی Apple سے نکال دیا گیا تھا، لیکن بعد میں وہی کمپنی 3 ٹریلین ڈالر کی ویلیو تک پہنچ گئی۔ ابراہم لنکن کو 8 بار انتخابات میں شکست ہوئی، لیکن انہوں نے ہمت نہ ہاری اور امریکہ کے عظیم ترین صدر بنے۔ مثبت سوچ کے ذریعے ہر مشکل کو موقع میں بدلا جا سکتا ہے۔ نک ووئچچ، جو بغیر ہاتھوں اور پیروں کے پیدا ہوئے، نے 75 سے زائد ممالک میں تقریریں کیں اور لاکھوں لوگوں کو متاثر کیا۔ ہیلن کیلر، جو نابینا اور بہری تھیں، نے 12 کتابیں لکھیں اور دنیا کی سب سے مشہور انسانی حقوق کارکنوں میں سے ایک بنیں۔ نیلسن منڈیلا نے 27 سال جیل میں گزارے، لیکن اپنے خواب سے دستبردار نہ ہوئے اور جنوبی افریقہ کے پہلے سیاہ فام صدر بنے۔
بہت سے لوگ اس لیے اپنے خوابوں تک نہیں پہنچ پاتے کیونکہ وہ خوف اور شک کا شکار ہو جاتے ہیں۔ 75% لوگ ناکامی کے خوف کی وجہ سے نئے مواقع سے دور رہتے ہیں۔ صرف 8% لوگ اپنے نئے سال کے عزائم (Resolutions) مکمل کر پاتے ہیں، کیونکہ باقی لوگ خوف اور شک کے باعث ہمت ہار دیتے ہیں۔ کامیاب افراد ہمیشہ مثبت اور حوصلہ افزا لوگوں کے ساتھ وقت گزارتے ہیں، کیونکہ اوسطاً انسان وہی بنتا ہے جو اس کے سب سے قریبی 5 دوست ہوتے ہیں۔ زندگی (Life) مواقع سے بھری ہوئی ہے، اور حقیقت میں کچھ بھی ناممکن نہیں۔ اگر آپ کاروبار شروع کرنا چاہتے ہیں، تو دنیا میں 582 ملین سے زیادہ کاروباری افراد موجود ہیں جو ایک دن اپنی محنت سے آگے بڑھے۔ اگر آپ کھیل میں کامیاب ہونا چاہتے ہیں، تو یاد رکھیں کہ مائیکل جورڈن کو اسکول کی باسکٹ بال ٹیم سے نکال دیا گیا تھا، لیکن آج وہ لیجنڈ مانے جاتے ہیں۔ اگر آپ معاشرے میں فرق پیدا کرنا چاہتے ہیں، تو مدر ٹریسا کی مثال موجود ہے، جنہوں نے لاکھوں غریبوں کی مدد کی۔ لہٰذا، جب بھی زندگی (Life ) میں مشکلات آئیں، یاد رکھیں: "ناممکن” کے اندر ہی "میں ممکن ہوں” چھپا ہے۔ بڑے خواب دیکھیں، محنت کریں، اور کبھی بھی اپنے مکمل پوٹینشل کو حاصل کرنے سے خود کو نہ روکیں۔ کامیابی آپ کی منتظر ہے