پاکستان مزید انتشار کا متحمل نہیں، شہباز شریف کی تحریک انصاف کو کھری کھری
وزیر اعظم شہباز شریف (PM Shehbaz Sharif) نے ایک بار پھر تحریک انصاف کو مذاکرات کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ صدق دل سے بات چیت کو آگے بڑھانے کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے تحریک انصاف کو پارلیمانی کمیٹی کے قیام کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ مذاکرات کے دروازے کھلے ہیں اور ان کا مقصد ملک میں سیاسی استحکام پیدا کرنا ہے۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نے واضح کیا کہ حکومت نے تحریک انصاف کی مذاکراتی پیشکش کو خوش دلی سے قبول کیا تھا اور ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی، جو اسپیکر کے توسط سے بات چیت کے عمل کو آگے بڑھا رہی تھی۔ تاہم، وزیر اعظم کے مطابق، جب حکومتی کمیٹی کے مطالبے پر تحریک انصاف نے تحریری مطالبات پیش کیے تو ان کے جوابی جواب کی تیاری کے دوران ہی وہ مذاکرات سے دستبردار ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی ارکان نے تحریک انصاف کے نمائندوں کو آمادہ کرنے کی کوشش کی کہ مذاکراتی عمل کو آگے بڑھایا جائے اور تحریری جوابات کا تبادلہ کیا جائے، مگر وہ خود ہی پیچھے ہٹ گئے۔
وزیر اعظم شہباز شریف (PM Shehbaz Sharif) نے اپنے خطاب میں 2018 کے عام انتخابات کے بعد ہونے والے واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جب وہ بطور قائد حزب اختلاف ایوان میں داخل ہوئے تو عمران خان نے انہیں خود پارلیمانی کمیٹی کے قیام کی پیشکش کی تھی تاکہ انتخابات کی شفافیت کا جائزہ لیا جاسکے۔ تاہم، انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ اس کمیٹی کا قیام محض رسمی تھا کیونکہ چند اجلاسوں کے بعد وہ غیر مؤثر ہوگئی اور اب تک اس کے نتائج سامنے نہیں آئے۔
انہوں نے تحریک انصاف کو اپنے گریبان میں جھانکنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر وہ 2024 کے انتخابات پر تحقیقاتی کمیٹی چاہتے ہیں تو 2018 کی کمیٹی کو بھی فعال ہونا چاہیے تاکہ دونوں انتخابات کے حقائق سامنے آسکیں۔ مزید برآں، اگر وہ 26 نومبر کے دھرنے کی بات کرتے ہیں تو 2014 کے دھرنے کا بھی احتساب ہونا چاہیے۔ شہباز شریف نے زور دیا کہ وہ سنجیدگی سے مذاکرات کے خواہاں ہیں تاکہ ملک کو عدم استحکام اور افراتفری سے نکالا جاسکے کیونکہ پاکستان مزید انتشار کا متحمل نہیں ہوسکتا۔
معاشی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اسٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود میں 1 فیصد کمی کے اعلان پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کم از کم 2 فیصد کمی ہونی چاہیے تھی تاکہ کاروباری اور صنعتی شعبے کو زیادہ فائدہ پہنچے۔
مزید برآں، انہوں نے انسانی اسمگلنگ کے بڑھتے ہوئے واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ اس گھناؤنے کاروبار کے نتیجے میں پاکستان کی بین الاقوامی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی ہے۔ انہوں نے عزم کا اظہار کیا کہ جب تک انسانی اسمگلنگ اور بدعنوانی میں ملوث عناصر کا مکمل خاتمہ نہیں ہوجاتا، وہ چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
اجلاس کے دوران وزیر اعظم نے شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن میں شہید ہونے والے میجر حمزہ اسرار اور سپاہی محمد نعیم کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ قوم ان بہادر سپوتوں کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کرے گی۔
مزیدخبروں کے لیے ہماری ویب سائٹ ہم مارخور وزٹ کریں۔