مہنگائی کی ایک اور لہر

ایندھن کی قیمتوں میں اضافے (Price hikes) کا طوفان: متوسط طبقے کی مشکلات میں مزید اضافہ

پاکستان میں مٹی کے تیل کی قیمت میں نمایاں اضافہ کرتے ہوئے 6 روپے 30 پیسے فی لیٹر اضافہ کر دیا گیا، جس کے بعد نئی قیمت 169 روپے 25 پیسے فی لیٹر مقرر کر دی گئی ہے۔ اس اضافے کا اطلاق فوری طور پر آج سے کر دیا گیا ہے۔ پہلے مٹی کے تیل کی قیمت 162 روپے 95 پیسے فی لیٹر تھی۔

وزارت خزانہ نے گزشتہ رات پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں بھی اضافے کا اعلان کیا تھا۔ پیٹرول کی قیمت میں 3 روپے 47 پیسے فی لیٹر کا اضافہ ہوا، جس کے بعد نئی قیمت 256 روپے 13 پیسے فی لیٹر ہو گئی۔ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 61 پیسے فی لیٹر اضافہ کر کے 260 روپے 95 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی۔

حکومت نے اس سے قبل سالِ نو کے آغاز پر بھی قیمتوں میں اضافہ (Price hikes) کیا تھا، جب پیٹرول 56 پیسے فی لیٹر مہنگا ہوا تھا اور اس کی قیمت 252 روپے 66 پیسے فی لیٹر تک پہنچ گئی تھی۔ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 96 پیسے کا اضافہ ہوا تھا، جس سے یہ 258 روپے 34 پیسے فی لیٹر ہو گئی تھی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ پیٹرول کی قیمتوں میں یہ اضافہ براہ راست عوام خصوصاً متوسط اور نچلے طبقے کے بجٹ پر اثر ڈالتا ہے، کیونکہ پیٹرول نجی ٹرانسپورٹ، چھوٹی گاڑیوں، رکشوں اور موٹر سائیکلوں میں سب سے زیادہ استعمال ہوتا ہے۔

ذرائع کے مطابق حکومت پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر تقریباً 16 روپے فی لیٹر کسٹم ڈیوٹی وصول کرتی ہے، جبکہ آئل کمپنیز اور ڈیلرز اضافی 17 روپے فی لیٹر بطور ڈسٹری بیوشن اور سیل مارجن وصول کرتے ہیں۔

مزیدخبروں کے لیے ہماری ویب سائٹ ہم مارخور وزٹ کریں۔