بحریہ ٹاؤن سے دبئی تک، ملک ریاض کا عزم اور نیب کے الزامات

"ملک ریاض: دباؤ کے سامنے جھکنے سے انکار، نیب الزامات بے بنیاد قرار”

ملک ریاض(Malik Riaz) ، چیئرمین بحریہ ٹاؤن، نے ایک بیان میں کہا کہ اُن کا ماضی اور حال ہمیشہ اصولوں پر مبنی رہا ہے اور کسی دباؤ یا ظلم کے سامنے جھکنا ان کی فطرت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کاروبار کرنا ایک مشکل عمل ہے، لیکن اُنہوں نے چالیس سال کی محنت سے بحریہ ٹاؤن جیسا عالمی معیار کا منصوبہ تشکیل دیا۔ ان کے مطابق، اس سفر میں سرکاری رکاوٹوں اور بلیک میلنگ کا سامنا بھی رہا، لیکن اللہ کے فضل سے انہوں نے اپنے وعدے پورے کیے۔

انہوں نے کہا کہ نیب جیسے ادارے بلیک میلنگ کے نئے طریقے استعمال کر رہے ہیں، اور اگر ان کے صبر کا بند ٹوٹا، تو ان کے پاس موجود 25-30 سال کے راز سب کے سامنے آ سکتے ہیں۔ ملک ریاض نے واضح کیا کہ وہ کسی کے خلاف استعمال ہوں گے نہ ہی کسی دباؤ کا شکار ہوں گے۔

انہوں نے دبئی میں بحریہ ٹاؤن پراپرٹیز کے آغاز کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دبئی کی ترقی کا راز وہاں کے حکمرانوں کا وژن اور نیب جیسے اداروں کی عدم موجودگی ہے۔ ان کے مطابق، دبئی منصوبہ کامیاب ہوگا اور یہ دنیا بھر میں پاکستان کی پہچان بنے گا۔

نیب کی جانب سے جاری بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے ملک ریاض نے اسے بے بنیاد قرار دیا اور کہا کہ وہ ہمیشہ پاکستانی اور بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کرتے ہیں۔ نیب نے اپنے بیان میں دعویٰ کیا تھا کہ ملک ریاض (Malik Riaz) کے خلاف کئی مقدمات زیرِ تفتیش ہیں، جن میں زمینوں پر ناجائز قبضے اور دھوکا دہی کے الزامات شامل ہیں۔ نیب نے عوام کو دبئی پروجیکٹ میں سرمایہ کاری سے باز رہنے کی ہدایت بھی کی۔

مزیدخبروں کے لیے ہماری ویب سائٹ ہم مارخور وزٹ کریں۔