"تحریک انصاف کے مطالبات پر غور: جاتی امرا میں مسلم لیگ (ن) کی اعلیٰ قیادت کا مشورہ”
وزیراعظم شہباز شریف(PM Shehbaz Sharif) نے جاتی امرا رائیونڈ میں سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے صدر محمد نواز شریف سے اہم ملاقات کی، جس میں موجودہ ملکی سیاسی صورتحال اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ساتھ جاری مذاکرات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس ملاقات میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز بھی شریک تھیں، اور بات چیت دو گھنٹے سے زائد جاری رہی۔
پارٹی ذرائع کے مطابق، شہباز شریف نے نواز شریف کو ملکی سیاسی اور معاشی حالات سے آگاہ کیا اور اہم قومی امور پر مشاورت کی۔ ملاقات میں پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی کی طرف سے پیش کیے گئے تحریری مطالبات پر بھی غور کیا گیا۔ اس دوران ملک میں معاشی استحکام اور مہنگائی میں کمی پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔ تینوں رہنماؤں نے حکومتی اقدامات کی کامیابی اور عوام کو ریلیف دینے کی حکمت عملی پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
پارٹی ذرائع نے مزید بتایا کہ ملاقات میں پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت اور تحریک انصاف کے چارٹر آف ڈیمانڈ پر بھی گفتگو ہوئی۔ تحریک انصاف نے اپنے چارٹر میں دو کمیشن بنانے کی تجویز دی ہے۔ پہلا کمیشن 9 مئی کے واقعات اور بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری کے بعد ہونے والے ملک گیر احتجاج کا جائزہ لے گا، جبکہ دوسرا کمیشن سنسر شپ، صحافیوں کو ہراساں کرنے، اور انٹرنیٹ کی بندش جیسے مسائل کی تحقیقات کرے گا۔
تحریک انصاف نے یہ مطالبہ کیا ہے کہ کمیشن چیف جسٹس یا تین سینئر ججز کی زیر قیادت کام کرے اور ان ججز کا انتخاب حکومت اور پی ٹی آئی مل کر کریں۔ پی ٹی آئی نے یہ بھی تجویز دی کہ کمیشن کی کارروائی اوپن ہونی چاہیے اور اعلان 7 دن میں کیا جائے۔ اس چارٹر میں گرفتار افراد کے قانونی حقوق کا جائزہ لینے، متعدد ایف آئی آرز کے اندراج کے مسئلے کو دیکھنے، اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی چھان بین کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف (PM Shehbaz Sharif) ملاقات کے بعد ماڈل ٹاؤن روانہ ہوگئے۔ یاد رہے کہ حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان اب تک تین ملاقاتیں ہوچکی ہیں۔ آخری ملاقات میں تحریک انصاف نے انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کے اپنے دیرینہ مطالبے سے پیچھے ہٹتے ہوئے دیگر نکات پر توجہ مرکوز کی۔