عدالت کا سب سے بڑا چیلنج: جسٹس اطہر من اللہ کا فیصلوں پر عمل درآمد نہ ہونے پر اظہار تشویش

جسٹس اطہر من اللہ کا اہم بیان: عدلیہ کے چیلنجز اور حقوق کے تحفظ پر گفتگو

سپریم کورٹ کے جج جسٹس اطہر من اللہ (Justice Athar Minallah) نے لاہور میں جانوروں کے حقوق سے متعلق ایک تقریب میں خطاب کرتے ہوئے عدلیہ کے درپیش چیلنجز، انسانی حقوق، جبری گمشدگیوں، اور جانوروں کے تحفظ پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ انہوں نے عدلیہ کی اہمیت، اس کے کردار، اور فیصلوں پر عمل درآمد میں رکاوٹوں کو ملک کے نظام عدل کے لیے خطرہ قرار دیا۔

جسٹس اطہر من اللہ (Justice Athar Minallah) نے کہا کہ عدالت کے لیے سب سے مشکل کام اپنے فیصلوں پر عمل درآمد کرانا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر عدالت اپنے فیصلے نافذ نہ کرا سکے تو اس کے وجود کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے جبری گمشدگیوں اور دیگر بنیادی انسانی حقوق کے حوالے سے اہم فیصلے دیے ہیں، لیکن ان پر عمل درآمد کا مسئلہ سنگین ہے۔

انہوں نے ایک دلچسپ تاریخی واقعہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ جنرل ضیا الحق نے سری لنکا سے درخواست کی کہ ان کی بیٹی کے لیے ایک ہاتھی کا بچہ دیا جائے۔ یہ بچہ اسلام آباد لایا گیا اور چڑیا گھر میں رکھا گیا۔ جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ جانور بھی انسانوں کی طرح جذبات رکھتے ہیں، اور ان کے حقوق کا تحفظ ضروری ہے۔

انہوں نے جبری گمشدگیوں کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ کسی کا عزیز غائب ہو جائے تو اس کا دکھ ناقابل بیان ہے۔ انہوں نے بطور جج ایسے کیسز کا تجربہ شیئر کیا اور کہا کہ یہ معاملات عدلیہ کے لیے بہت زیادہ جذباتی اور پیچیدہ ہوتے ہیں۔

جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ منتخب وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کو غیر آئینی طور پر عہدے سے ہٹایا گیا اور قتل کیا گیا۔ انہوں نے جنرل ضیا الحق کے دور کو پاکستان کی تاریخ کا سب سے خوفناک دور قرار دیا، جس میں ٹارچر سیلز قائم کیے گئے اور لوگوں کو مہینوں عقوبت خانوں میں رکھا گیا۔

انہوں نے بنی گالہ کی قدرتی خوبصورتی کو داغدار کرنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ علاقہ جانوروں کے لیے مثالی مسکن تھا، لیکن اشرافیہ نے یہاں رہائش گاہیں قائم کر کے اس خوبصورتی کو برباد کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں انسان محفوظ نہیں تو جانوروں کے حقوق کی بات کرنا مشکل ہے، لیکن ان کے حقوق کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ فاضل جج نے کہا کہ جانوروں کا تحفظ یقینی بنانا ہماری اخلاقی اور قانونی ذمہ داری ہے۔

مزیدخبروں کے لیے ہماری ویب سائٹ ہم مارخور وزٹ کریں۔