ملک میں عدل کا نظام نافذ کریں گے: حافظ نعیم الرحمٰن

جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ حکمران مل کر کھاتے ہیں اور مل کر موجیں کرتے ہیں۔ مردان میں دارالعلوم تفہیم القران کے دورے کے دوران فارغ التحصیل علماء اور مفتیوں میں اسناد تقسیم کرنے کے بعد خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمٰن نے ملک کی موجودہ سیاسی و سماجی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ ملک میں صحت، تعلیم اور روزگار کی سہولتیں ناپید ہیں۔ "ہمیں موقع ملا تو ملک میں عدل کا نظام نافذ کریں گے We will establish justice in the country،” انہوں نے اپنے خطاب میں مزید کہا۔ حافظ نعیم الرحمٰن نے واضح کیا کہ پاکستان میں جمہوریت کا خواب پورا نہیں ہو سکا اور 10 کروڑ افراد غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ بین الاقوامی اور مقامی اسٹیبلشمنٹ کے اتحاد نے ملک کی حالت کو مزید بدتر بنا دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ "یہ اتحاد ہمارے خون پسینے کی کمائی نچوڑ کر ہمیں آپس میں تقسیم کرتا ہے، یہ سب مل کر کھاتے ہیں اور مل کر موجیں کرتے ہیں۔” حافظ نعیم الرحمٰن نے پاکستانی عوام کی حالت زار پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 25 کروڑ عوام اس نظام کے اسیر ہیں جو ملک میں عدل کا نظام نافذ کریں گے۔

امیر جماعت اسلامی نے خواتین کے حقوق کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا اور وعدہ کیا کہ جماعت اسلامی خواتین کو وراثت کے حق سمیت تمام بنیادی حقوق فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کا مقصد ملک میں ایک ایسا معاشرتی اور عدلیہ کا نظام قائم کرنا ہے جو ہر شہری کو انصاف فراہم کرے۔

ملک میں عدل کا نظام نافذ کریں گے We will establish justice in the country کی ان کی باتوں نے عوام کے درمیان ایک نیا عزم پیدا کیا ہے، اور اس بات کی توقع کی جا رہی ہے کہ جماعت اسلامی کی قیادت کے تحت پاکستان میں ایک نئے انصاف اور برابری کے نظام کی بنیاد رکھی جا سکے گی۔

مزیدخبروں کے لیے ہماری ویب سائٹ ہم مارخور وزٹ کریں۔