عمران خان کا کہنا ہے کہ مذاکرات کا مقصد ملک و قوم کی بہتری ہے، بیرسٹر گوہر علی خان

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان Barrister Gohar Ali Khan نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے بانی عمران خان نے تحریری مطالبات حکومت کو دینے کی اجازت دے دی ہے۔ ذرائع کے مطابق، عمران خان نے 9 مئی اور توشہ خانہ سے متعلق مقدمات کی سماعت کے دوران اڈیالہ جیل میں اپنے وکلا کے ساتھ ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد، بیرسٹر گوہر علی خان نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہدایت پر مطالبات تحریری طور پر حکومت کو پیش کیے جائیں گے۔

ذرائع نے بتایا کہ تحریک انصاف کی مذاکراتی کمیٹی 9 مئی کے سانحہ اور 26 نومبر کے حوالے سے جوڈیشل کمیشن کے قیام کے مطالبات سمیت حکومتی مذاکراتی کمیٹی سے سیاسی قیدیوں کی رہائی کے مطالبات تحریری طور پر حکومت کو فراہم کرے گی۔ عمران خان نے اپنی ملاقات کے دوران مذاکراتی کمیٹی سے کہا کہ اگر اڈیالہ جیل میں ملاقات نہیں کرائی گئی تو مذاکرات کا یہ دور ختم کر دیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے لیے ایک اور نشست ضروری ہے۔

عمران خان نے یہ واضح کیا کہ مذاکرات کسی ڈیل کے لیے نہیں، بلکہ ملک و قوم کی بہتری کے لیے کیے جا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے حکومت کے ساتھ مذاکرات جاری رکھنے کی ہدایت کی ہے اور انہوں نے پہلے ہی ڈیل کا تاثر زائل کر دیا ہے۔

دوسری جانب نجی ٹی وی کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ عمران خان نے اداروں کے خلاف بیانات نہ دینے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ ذرائع کے مطابق، پارٹی کی اعلیٰ قیادت نے عمران خان کو اداروں کے خلاف بیانات نہ دینے کی ہدایت کی تھی، اور دیگر رہنماؤں کو بھی اسی تناظر میں اداروں کے خلاف بیانات دینے سے گریز کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق، پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ وہ معاملات کا حل چاہتے ہیں اور اداروں کے خلاف بیانات دینے سے صورتحال مزید پیچیدہ ہو سکتی ہے۔ عمران خان کو پیغام پہنچایا گیا ہے کہ وہ اسٹیبلشمنٹ کے خلاف بیانات دینے سے گریز کریں۔ اس پر عمران خان نے اداروں پر تنقید نہ کرنے پر اتفاق کیا اور فیصلہ کیا کہ وہ صرف سیاستدانوں کو نشانہ بنائیں گے۔

بیرسٹر گوہر علی خان Barrister Gohar Ali Khan نے اس بات کو بھی واضح کیا کہ پی ٹی آئی کی قیادت کا مقصد مذاکرات کے ذریعے ملک میں سیاسی استحکام لانا ہے، اور کسی قسم کی ڈیل کے تاثر کو مسترد کیا گیا ہے۔ پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی حکومت سے مطالبات کرنے کے ساتھ ساتھ ملک میں امن و سکون کی بحالی کی کوششیں بھی کر رہی ہے۔

مزیدخبروں کے لیے ہماری ویب سائٹ ہم مارخور وزٹ کریں۔