عمران خان 2025 میں رہا ہوں گے، لیکن سیاست کا باب بند: سعید غنی
سندھ کے وزیر بلدیات، سعید غنی (Saeed Ghani) ، نے ایک خصوصی انٹرویو میں دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان ممکنہ طور پر سال 2025 میں جیل سے رہا ہو جائیں گے، مگر ان کا سیاسی کردار ختم ہو چکا ہوگا۔ انہوں نے یہ بیان ڈان نیوز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں دیا۔
سعید غنی (Saeed Ghani) نے کہا کہ پی ٹی آئی کا مستقبل خود ان کے ہاتھ میں ہے، لیکن پارٹی کے اندرونی فیصلوں نے اسے نقصان پہنچایا ہے۔ انہوں نے تبصرہ کیا کہ پی ٹی آئی نے اپنی ناقص حکمت عملیوں سے خود کو تنہائی کا شکار بنایا ہے اور اپنی سیاسی حیثیت کمزور کر لی ہے۔
انہوں نے سیاسی اور معاشی صورتحال پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ملک میں سیاسی عدم استحکام بڑی حد تک کم ہو چکا ہے، اور نئے سال 2025 کے دوران یہ مکمل طور پر ختم ہو جائے گا۔ ان کے مطابق، آنے والا سال پاکستان کے لیے معاشی طور پر بھی بہتری کا حامل ہوگا، اور ہمیں نئی امیدوں کے ساتھ نئے سال کا استقبال کرنا چاہیے۔
سابق وزیر اعظم عمران خان 5 اگست 2023 سے جیل میں قید ہیں۔ انہیں توشہ خانہ کیس میں سزا کے بعد گرفتار کیا گیا تھا، تاہم گرفتاری کے بعد ان کے خلاف مزید مقدمات قائم کیے گئے۔ کئی مقدمات میں وہ بری ہو چکے ہیں یا ضمانت حاصل کر چکے ہیں، لیکن اب بھی مختلف مقدمات کی سماعتوں کا سامنا کر رہے ہیں۔
عمران خان کی رہائی اور دیگر مطالبات کے حق میں تحریک انصاف نے 24 نومبر 2024 کو پشاور سے اسلام آباد تک ایک بڑا احتجاجی مارچ کیا تھا۔ اس دوران پی ٹی آئی کے کارکنان اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں، جن کے نتیجے میں مزید مقدمات درج کیے گئے۔
پی ٹی آئی نے گزشتہ 16 ماہ کے دوران کئی مرتبہ احتجاجی مظاہرے کیے، تاہم ان مظاہروں کے باوجود عمران خان کی رہائی ممکن نہ ہو سکی۔ گزشتہ ماہ حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکراتی عمل کا آغاز ہوا، جس کے دو سیشنز مکمل ہو چکے ہیں۔
تحریک انصاف نے آئندہ ہفتے مذاکرات کے تیسرے دور کے لیے حکومت سے وقت مانگا ہے تاکہ اپنے بانی اور دیگر رہنماؤں سے مشاورت کر سکے۔ پی ٹی آئی کا مؤقف ہے کہ عمران خان کی رہائی ان مذاکرات کا مرکزی ایجنڈا ہے۔