پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی (Shah Mehmood Qureshi) نے کہا ہے کہ مذاکرات کا کامیاب ہونا قومی مفاد میں ناگزیر ہے کیونکہ ملک اس وقت نازک دور سے گزر رہا ہے ۔ لاہور میں انسدادِ دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ تحریک انصاف نے خلوصِ نیت سے مذاکرات کا آغاز کیا ہے، کیونکہ یہ پاکستان کی ضرورت ہے، نہ کہ صرف تحریک انصاف کی۔
انہوں نے کہا کہ اگر مذاکرات ناکام ہوئے تو اس کا اثر نہ صرف حکومت بلکہ جمہوریت کے مستقبل پر بھی پڑے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کی تمام حکمت عملی ملک کے وسیع تر مفاد میں ہے، اور تحریک انصاف کا کوئی ناجائز یا غیر حقیقت پسندانہ مطالبہ نہیں ہے۔
شاہ محمود قریشی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ سیاسی قیدیوں کو فوری رہا کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ضمانت تو قتل کے مقدمات میں بھی دی جاتی ہے، لیکن پی ٹی آئی کے گرفتار رہنما اور کارکنان ڈیڑھ سال سے جیلوں میں ہیں، جہاں نہ تو ان کے مقدمات کی سماعت ہو رہی ہے اور نہ ہی انہیں ضمانت فراہم کی گئی ہے۔
شاہ محمود قریشی (Shah Mehmood Qureshi) نے زور دیا کہ پاکستان کی ترقی ہمیشہ سول اور ملٹری قیادت کے اتفاق سے ممکن ہوئی ہے۔ انہوں نے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اس بات کا ادراک ہونا چاہیے کہ ملک کی ضروریات کیا ہیں اور وقت سیاسی دانشمندی کا تقاضا کرتا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے پاکستان کو درپیش اندرونی اور بیرونی چیلنجز کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان مسائل کا حل مذاکرات کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ انہوں نے تمام سیاسی قیادت سے اپیل کی کہ وہ سنجیدگی کا مظاہرہ کریں اور اس عمل کو مثبت سمت میں آگے بڑھائیں۔
شاہ محمود قریشی نے مذاکرات کی کامیابی کی امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت وقت پورا کرے یا نہ کرے، لیکن بات چیت کا عمل جاری رہنا چاہیے تاکہ مسائل کو حل کیا جا سکے۔