حکومت نے سال نو کے موقع پر ہائی ویز اور موٹر ویز پر سفر کرنے والے افراد کے لیے ٹول ٹیکس میں اضافے (Increase in toll tax) کا اعلان کر دیا ہے، جس سے سفر کی لاگت میں خاطر خواہ اضافہ ہو جائے گا۔ نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی جانب سے جاری نوٹیفیکیشن کے مطابق، 5 جنوری 2025 سے ٹول ٹیکس میں اضافے کے نئے نرخ نافذ ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق، نئے نرخوں کے تحت قومی شاہراوں پر موٹر کار، ویگن اور بسوں کے لیے ٹول ٹیکس میں اضافے (Increase in toll tax) کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ موٹر کار کے لیے 60 روپے، ویگن کے لیے 100 روپے اور بس کے لیے 200 روپے اضافی ٹول ٹیکس وصول کیا جائے گا۔
اس کے علاوہ، ایم 1، ایم 3، ایم 4، ایم 5، ایم 14 اور ای 35 جیسے اہم موٹرویز پر ٹول ٹیکس میں اضافے سے سفر کرنے والوں پر اضافی مالی بوجھ پڑے گا۔ اسلام آباد سے پشاور جانے والی ایم ون موٹروے پر کار کا ٹول ٹیکس 460 روپے سے بڑھا کر 500 روپے کر دیا گیا ہے، جو کہ 9 فیصد کا اضافہ ہے۔ لاہور سے عبدالحکیم جانے والی ایم تھری پر کار کے لیے ٹول ٹیکس میں اضافے کے بعد 650 روپے سے بڑھا کر 700 روپے کر دیا گیا ہے۔
ایم فور جو پنڈی بھٹیاں سے فیصل آباد اور ملتان جاتی ہے، پر کار کا ٹول ٹیکس 850 روپے سے بڑھا کر 950 روپے کر دیا گیا ہے۔ اسی طرح، ایم فائیو پر ملتان سے سکھر جانے والی کار کا ٹول ٹیکس ایک ہزار 50 روپے سے بڑھا کر 1100 روپے کر دیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ، ایم 14 جو ڈی جی خان سے ہکلہ تک جاتی ہے، پر ٹول ٹیکس میں اضافے کے بعد 600 روپے کر دیا گیا ہے۔ ای 35 پر، جو حسن ابدال، حویلیاں اور مانسہرہ تک جاتی ہے، ٹول ٹیکس 250 روپے کر دیا گیا ہے۔
مجموعی طور پر، ان روٹس پر بڑی گاڑیوں کے لیے ٹول ٹیکس میں اضافے کے بعد 5550 روپے تک کر دیا گیا ہے۔ حکومت نے اس اضافے کو سڑکوں کی دیکھ بھال اور انفراسٹرکچر کی بہتری کے لیے ضروری قرار دیا ہے، تاہم اس اضافے کے باعث عوامی ردعمل بھی متوقع ہے، خاص طور پر ان افراد کے لیے جو روزانہ کی بنیاد پر ان سڑکوں کا استعمال کرتے ہیں۔