‘پی ڈی ایم حکومت نے 2 سال میں جتنا قرض لیا، خیبر پختونخوا کو اتنا لینے میں 2870 سال لگیں گے-

مشیرِ خزانہ خیبر پختونخوا، مزمل اسلم،(Advisor to the Treasury of Khyber Pakhtunkhwa, Muzammil Aslam) نے اپنی ایک حالیہ پریس کانفرنس میں شہباز شریف کی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی وفاقی حکومت قرض لینے میں بے تحاشا اضافہ کر رہی ہے، جبکہ خیبر پختونخوا نے اس کے برعکس قرضوں کی واپسی کے لیے عملی اقدامات کیے ہیں۔ مزمل اسلم نے اس موقع پر کہا، "جو قرضہ خیبر پختونخوا نے 77 سالوں میں لیا، اتنا قرض شہباز شریف کی حکومت صرف ایک مہینے میں لے لیتی ہے۔” انہوں نے مزید وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف کی حکومت نے صرف 2 سالوں میں تقریباً 27,000 ارب روپے کا قرضہ حاصل کیا ہے، جو کہ پاکستان کی تاریخ میں ایک ریکارڈ ہے۔

مشیرِ خزانہ خیبر پختونخوا، مزمل اسلم نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ اگر شہباز شریف کی حکومت نے روپے کی قدر کو اس قدر گرا نہ دیا ہوتا، تو خیبر پختونخوا کا موجودہ قرض صرف 450 ارب روپے ہوتا۔ انہوں نے کہا، "اگر روپے کی قدر 175 سے 280 کے درمیان نہ کی جاتی تو آج صوبے کے قرض کی صورتحال بالکل مختلف ہوتی۔”

مزمل اسلم نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا نے نہ صرف اپنے قرضوں کی ادائیگی کے لیے ایک خصوصی فنڈ تشکیل دیا ہے، بلکہ یہ پاکستان کا پہلا صوبہ بن چکا ہے جس نے قرض اتارنے کے لیے ایک الگ مالی منصوبہ بندی کی ہے۔ انہوں نے خیبر پختونخوا کی حکومت کی اس کامیاب حکمت عملی کو سراہا، جس کے ذریعے صوبہ اپنے مالیاتی مسائل سے نمٹنے کے لیے خودمختار طور پر اقدامات اٹھا رہا ہے۔

مشیرِ خزانہ خیبر پختونخوا، مزمل اسلم (Advisor to the Treasury of Khyber Pakhtunkhwa, Muzammil Aslam) نے یہ بھی کہا کہ، "ہم پی ڈی ایم کے زیرِ حکومت مرکز کی جانب سے قرض لینے کی غیر ذمہ داری کو دیکھتے ہوئے، خیبر پختونخوا نے اپنے بجٹ میں انویسٹمنٹ اور ترقیاتی منصوبوں کے ساتھ ساتھ قرض کی واپسی کے لیے بھی حکمت عملی اپنائی ہے۔” انہوں نے صوبے میں مالی خودمختاری کے حصول کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا مستقبل میں وفاقی حکومت کے قرضوں سے آزاد رہنے کے لیے مسلسل اقدامات کرتا رہے گا۔

اس کے علاوہ، مزمل اسلم نے وفاقی حکومت کی غیر معمولی قرض گیری اور روپے کی قدر میں کمی کو پاکستان کی معیشت کے لیے نقصان دہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر یہی سلسلہ جاری رہا تو ملک کے اقتصادی استحکام کو شدید خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔

اس تنقید کے دوران، مزمل اسلم نے خیبر پختونخوا کے مالیاتی حکام کو ایک کامیاب ماڈل کے طور پر پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت صوبے کے مالی معاملات میں شفافیت اور ذمہ داری کو ترجیح دے رہی ہے، تاکہ مستقبل میں صوبے کے ترقیاتی اہداف کو حاصل کیا جا سکے اور مالیاتی بحران سے بچا جا سکے۔

مزیدخبروں کے لیے ہماری ویب سائٹ ہم مارخور وزٹ کریں۔