خواجہ سعد رفیق: جیل میں ڈالنے کے ذمہ دار باجوہ اور ثاقب نثار تھے، نہ کہ عمران خان!

مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما خواجہ سعد رفیق (Khawaja Saad Rafique) نے کہا کہ انہیں جیل میں ڈالنے کا عمل بانئ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی بجائے جنرل قمر جاوید باجوہ اور سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کا تھا۔ لاہور میں اپنے والد خواجہ رفیق کی برسی پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سعد رفیق نے کہا کہ ملک اس وقت شدید سیاسی بحران کا شکار ہے، اور مختلف دھڑوں کی آپس کی لڑائیوں میں پھنسا ہوا ہے۔

خواجہ سعد رفیق (Khawaja Saad Rafique) نے واضح طور پر کہا کہ جو موجودہ سیاسی حالات ہیں، ان کے ذمہ دار صرف پی ٹی آئی کے قائد عمران خان نہیں، بلکہ جنرل باجوہ اور ثاقب نثار بھی ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ پی ٹی آئی نے ان کی حکومت گرانے کے لیے سازش کی تھی، اور آج تک ان کے اس عمل پر ندامت یا معذرت کا اظہار نہیں کیا گیا۔

خواجہ سعد رفیق (Khawaja Saad Rafique) نے مزید کہا کہ "ہم نے کبھی سیاسی مذاکرات کا دروازہ بند نہیں کیا۔ آج بھی ہم کسی بھی مذاکراتی عمل کی حمایت کرتے ہیں، لیکن وہ مذاکرات غیر مشروط ہونے چاہئیں۔ یہ ضروری ہے کہ اس گفتگو میں سنجیدگی ہو، کیونکہ اگر یہی سیاسی لڑائیاں جاری رہیں تو ملک کی ترقی کا راستہ دشوار ہو جائے گا۔”

سعد رفیق نے کہا کہ پاکستان ایک ایسی جمہوریت کا شکار ہے جسے "ریموٹ کنٹرول” سے چلایا جا رہا ہے، اور اس صورتحال میں ملک آگے نہیں بڑھ سکتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ "اگر ہم نے اس جمود کو نہ توڑا تو بہت سے لوگ سیاست سے غیر متعلق ہو جائیں گے اور پاکستان کے حالات مزید خراب ہو جائیں گے۔”

مسلم لیگ ن کے رہنما نے موجودہ حالات میں اصلاحات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ملک کو بچانے کے لیے سیاسی قائدین کو ایک میز پر بیٹھنا ہوگا۔ انہوں نے مولانا فضل الرحمٰن، حافظ نعیم الرحمٰن، شاہد خاقان عباسی، آفتاب شیر پاؤ، پیر پگارا، چوہدری نثار اور لشکری رئیسانی جیسے اکابرین کی مشاورت کی تجویز دی۔

سعد رفیق نے آخر میں کہا کہ "مذکرات کے کئی مراحل ہو سکتے ہیں، لیکن ان سب کو ایک ہی مقصد کی طرف بڑھنا ہوگا: ملک کو سیاسی طور پر مستحکم اور ترقی کی راہ پر واپس لانا۔”

مزیدخبروں کے لیے ہماری ویب سائٹ ہم مارخور وزٹ کریں۔