وزیراعظم شہباز شریف نے انسانی اسمگلنگ (Human trafficking) کے خلاف کارروائیوں میں سستی پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کے اہلکاروں کے اندر موجود انسانی اسمگلروں کے سہولت کاروں کی نشاندہی اور ان کے خلاف فوری ایکشن لینے کی ہدایت کی ہے۔
انسانی اسمگلنگ کی روک تھام پر مؤثر اقدامات کی ضرورت
اسلام آباد میں انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم نے 2023 میں پیش آئے یونان کشتی حادثے کی تحقیقات میں تاخیر پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ انسانی اسمگلنگ پاکستان کی عالمی ساکھ کو داغدار کر رہی ہے، جس کا فوری حل ضروری ہے۔
وزیراعظم نے ایف آئی اے اور دیگر متعلقہ اداروں کو تحقیقات جلد از جلد مکمل کرکے جامع اور ٹھوس سفارشات پیش کرنے کی ہدایت دی۔ انہوں نے واضح کیا کہ انسانی اسمگلنگ جیسے سنگین جرائم کے خاتمے کے لیے موثر اور نتیجہ خیز اقدامات وقت کی ضرورت ہیں۔
یونان کشتی حادثے کی تفصیلات اور حکومتی مؤقف
اجلاس کے دوران وزیراعظم کو یونان کشتی حادثے کی موجودہ صورتحال اور انسانی اسمگلنگ (Human trafficking) کے روک تھام کے حوالے سے کیے گئے اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ حادثے میں بڑی تعداد میں پاکستانی شہری جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے، جس کے بعد انسانی اسمگلنگ کے خلاف سخت کارروائی کا عزم کیا گیا تھا۔
وزیراعظم نے زور دیا کہ نہ صرف اسمگلنگ نیٹ ورکس کو توڑا جائے بلکہ ان کے سہولت کاروں اور پشت پناہی کرنے والوں کو بھی انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ انہوں نے حکام کو ہدایت کی کہ اسمگلنگ کے معاملات میں ملوث کسی بھی شخص کو قانون سے بالاتر نہ سمجھا جائے، چاہے وہ کسی بھی ادارے سے تعلق رکھتا ہو۔