پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور سیاست کے میدان کے ایک معتبر نام، صدیق الفاروق (Sadiq Al Farooq) ، دل کے عارضے کے باعث انتقال کر گئے۔ اہلخانہ کے مطابق وہ کچھ عرصے سے دل کی بیماری میں مبتلا تھے، اور ان کی صحت میں بتدریج خرابی ہو رہی تھی۔ ان کی نمازِ جنازہ کے وقت اور مقام کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔
ایک نمایاں سیاسی و ادبی شخصیت
صدیق الفاروق (Sadiq Al Farooq) پاکستان کی سیاست میں ایک نہایت فعال اور متحرک شخصیت کے طور پر جانے جاتے تھے۔ وہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری رہ چکے تھے اور پاکستان متروکہ وقف املاک بورڈ کے چیئرمین کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دی تھیں۔ ان کی قیادت میں متروکہ وقف املاک بورڈ نے اہم فیصلے کیے اور اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے عملی اقدامات کیے۔
صدیق الفاروق کی زندگی آزمائشوں سے بھی بھرپور رہی۔ انہیں اپنے سیاسی نظریات اور جدوجہد کی بنا پر 3 سال جیل کی صعوبتیں برداشت کرنی پڑیں، لیکن وہ ہمیشہ اپنے اصولوں پر قائم رہے۔ وہ نہ صرف ایک سیاستدان بلکہ ایک مصنف بھی تھے۔ ان کی کتاب ان کی فکری گہرائی اور مشاہدے کا عکاس ہے، جس میں انہوں نے پاکستان کے سیاسی، سماجی، اور معاشرتی حالات پر روشنی ڈالی۔
وزیراعظم شہباز شریف کا اظہارِ افسوس
وزیراعظم شہباز شریف نے صدیق الفاروق کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے مرحوم کی مسلم لیگ ن کے لیے خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ، "صدیق الفاروق پارٹی کا ایک مخلص، زیرک اور وفادار ستون تھے۔ ان کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔”
وزیراعظم نے مزید کہا، "اللہ تعالیٰ مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور اہلخانہ کو صبر جمیل دے۔ صدیق الفاروق کی رحلت سے پارٹی اور ملک ایک مدبر سیاستدان سے محروم ہوگئے ہیں۔”
پارٹی کے لیے ناقابل فراموش خدمات
صدیق الفاروق کا شمار مسلم لیگ ن کے ان رہنماؤں میں ہوتا تھا جنہوں نے اپنی زندگی پارٹی کے نظریے اور اصولوں کے فروغ کے لیے وقف کر دی۔ وہ ہر مشکل وقت میں پارٹی قیادت کے ساتھ ڈٹ کر کھڑے رہے اور سیاسی جدوجہد میں نمایاں کردار ادا کیا۔
ان کے انتقال پر مسلم لیگ ن کے دیگر رہنماؤں اور کارکنان نے بھی گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ صدیق الفاروق ایک شفیق، مخلص، اور تجربہ کار رہنما تھے، جن کا خلا پر کرنا ممکن نہیں۔
عوام کے لیے ایک مثال
صدیق الفاروق کی زندگی سیاست، جدوجہد، اور قربانی کا عملی نمونہ تھی۔ ان کا کردار نوجوان سیاستدانوں کے لیے مشعل راہ ہے، جو سیاست کو عوامی خدمت کا ذریعہ بنانا چاہتے ہیں۔ ان کی رحلت سے نہ صرف مسلم لیگ ن بلکہ پاکستانی سیاست کو بھی ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ مرحوم کو اپنی جوارِ رحمت میں جگہ عطا فرمائے اور ان کے اہلخانہ کو یہ صدمہ برداشت کرنے کی توفیق دے۔ آمین۔