وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی حکومت پر سخت تنقید
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور( Ali Amin GandaPur) نے حویلیاں میں پارٹی ورکرز سے خطاب کرتے ہوئے ایک جاندار اور جارحانہ تقریر کی۔ انہوں نے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "حقیقی آزادی تک ہماری تحریک کسی صورت رکنے والی نہیں۔” انہوں نے مزید کہا کہ وہ جھوٹے وعدوں اور کھوکھلے دعووں کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے اور اس حلقے میں ترقیاتی کاموں کی عدم موجودگی پر نواز شریف کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
"میں نواز شریف کی طرح جھوٹ نہیں بولوں گا”
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ نواز شریف نے اس حلقے کے عوام کے لیے کچھ نہیں کیا، اور وہ جھوٹے وعدوں کے ذریعے عوام کو دھوکہ دینے کی سیاست نہیں کریں گے۔ انہوں نے وعدہ کیا کہ وہ عوامی خدمت کے لیے اپنی توانائیاں وقف کریں گے اور علاقے کی ترقی کے لیے ہر ممکن قدم اٹھائیں گے۔
ریاست کے رویے پر افسوس
انہوں نے ایک افسوسناک حقیقت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد میں مظاہرین پر گولیاں چلائی گئیں اور پنجاب پولیس، رینجرز، اور فوجی اہلکاروں نے عوام پر ظلم و ستم ڈھایا۔ انہوں نے کہا، "میں خود ایک فوجی کا بیٹا اور بھائی ہوں، لیکن آج یہ دیکھ کر دل خون کے آنسو روتا ہے کہ ہمارے محافظ ہی ہمیں نقصان پہنچا رہے ہیں۔”
فسطائیت کے خلاف ڈٹ جانے کا عزم
علی امین گنڈاپور ( Ali Amin GandaPur) نے کہا کہ پی ٹی آئی فسطائیت اور فرعونیت کا مقابلہ کر رہی ہے، اور ان کا ماننا ہے کہ جس طرح تاریخ میں فرعون کا انجام ہوا، یہی حال ان لوگوں کا بھی ہوگا جو عوام پر ظلم کر رہے ہیں۔
"ریاست ہمیں بغاوت پر مجبور کر رہی ہے”
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے اپنے خطاب میں ریاست پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اور اس کے ادارے عوام کو بغاوت پر اکسا رہے ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ اب وہ پرامن احتجاج کے نعرے سے آگے بڑھ کر اپنے دفاع میں سخت موقف اپنائیں گے۔ "اگر ہم پر گولی چلائی گئی تو گولی کا جواب گولی سے دیا جائے گا،”
فارم 45 کی سیاست پر تنقید
انہوں نے فارم 45 کے ذریعے اقتدار میں آنے والی حکومت کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی روش کو ترک کرے اور عوام کی طاقت کو پہچانے۔ "یہ عوام کی طاقت ہے جو حکومتیں بناتی اور گراتی ہیں، ہوش کے ناخن لیں، ورنہ وقت قریب ہے کہ عوام خود اپنا فیصلہ کریں گے،” انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں پیغام دیا۔
حقیقی آزادی کی تحریک کا عزم
علی امین گنڈاپور نے اپنے خطاب کا اختتام اس عزم کے ساتھ کیا کہ تحریک انصاف کی جدوجہد اس وقت تک جاری رہے گی جب تک پاکستان کو ایک آزاد، خودمختار، اور حقیقی جمہوری ریاست نہیں بنا لیا جاتا۔ انہوں نے اپنے ورکرز کو ہدایت کی کہ وہ متحد رہیں اور کسی بھی قسم کی قربانی سے دریغ نہ کریں۔
یہ خطاب علی امین گنڈاپور کے جذباتی اور پرجوش انداز کی ایک جھلک پیش کرتا ہے، جو اس وقت خیبرپختونخوا میں سیاسی گرما گرمی کا عکاس ہے۔