مذاکرات کا اختتام 31 جنوری تک؟ صاحبزادہ حامد رضا

بانی پی ٹی آئی کی رہائی پر ڈیل کی مخالفت: عدالتی فیصلوں پر اعتماد کا اظہار

سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا (Sahibzada Hamid Raza) نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 31 جنوری تک مذاکرات کو منطقی انجام تک پہنچانے کی خواہش رکھتے ہیں، اور ان مذاکرات کی قیادت عمر ایوب کر رہے ہیں۔

انہوں نے 26 نومبر کے واقعے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اس دن ہمارے 13 کارکنان کو شہید کیا گیا اور متعدد کارکنان کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ صاحبزادہ نے مزید کہا کہ جنہوں نے گولی چلانے کا حکم دیا، وہ 26 نومبر کے واقعے کے ذمہ دار ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے پاکستان کی بقاء اور ترقی کی خاطر اپنے ساتھ ہونے والے ناروا سلوک کو معاف کرنے کی آمادگی ظاہر کی ہے۔ تاہم، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بانی کی رہائی کسی ڈیل کے تحت نہیں ہونی چاہیے، بلکہ بانی چاہتے ہیں کہ ان کے خلاف کیسز کا فیصلہ عدالت کرے۔

صاحبزادہ حامد رضا (Sahibzada Hamid Raza) نے مزید مطالبہ کیا کہ 9 مئی کے واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ کے تین سینئر ججز پر مشتمل جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس روز عوام کو اشتعال دلانے والے عناصر کی شناخت اور سزا ضروری ہے۔

پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی کے بانی سے جیل میں ہونے والی ملاقات پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ملاقات میں علی امین گنڈاپور، عمر ایوب، اسد قیصر، اور سلمان اکرم راجہ سمیت دیگر رہنما شامل تھے۔

اڈیالہ جیل کے باہر بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان نے کہا کہ بانی نے واضح کیا ہے کہ اگر مجھے جیل میں رکھنا ہے تو رکھ لیں، لیکن ہاؤس اریسٹ قبول نہیں۔ بانی نے سب قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے مقدمات کا سامنا کریں گے اور بے گناہی ثابت کریں گے۔

مزیدخبروں کے لیے ہماری ویب سائٹ ہم مارخور وزٹ کریں۔