وزیراعظم اور مولانا فضل الرحمان کی اہم ملاقات، مدارس رجسٹریشن پر مثبت پیشرفت-

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے درمیان اہم ملاقات ہوئی، جس میں مدارس کی رجسٹریشن (Madaris Registration) کے حوالے سے مثبت پیشرفت دیکھنے میں آئی۔ اس ملاقات کو دینی مدارس کے طلباء اور منتظمین کے لیے ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے، جو اس معاملے پر طویل عرصے سے بات چیت کر رہے تھے۔

وزیراعظم نے وزارت قانون کو معاملے کے جلد حل کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ مدارس کی رجسٹریشن (Madaris Registration) کے عمل کو آئین اور قانون کے مطابق شفاف طریقے سے انجام دیا جائے تاکہ کوئی ابہام باقی نہ رہے۔ وزیراعظم نے یہ بھی یقین دلایا کہ حکومت دینی مدارس کے نظام کو متاثر کیے بغیر، ان کی رجسٹریشن کے عمل کو آسان اور منصفانہ بنانے کے لیے پُرعزم ہے۔

ملاقات میں جمعیت علماء اسلام کے دیگر رہنما، بشمول عبدالغفور حیدری اور کامران مرتضیٰ، کے علاوہ حکومتی وزراء اور مشیران بھی موجود تھے۔ ان میں اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وزیر اطلاعات عطا تارڑ، اور اٹارنی جنرل منصور عثمان شامل تھے۔

ملاقات کے بعد مولانا فضل الرحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، "وزیراعظم نے مدارس سے متعلق بل پر تفصیلی بات چیت کے لیے ہمیں مدعو کیا۔ ہماری تمام باتوں کو مثبت انداز میں سنا گیا اور جواب بھی تسلی بخش دیا گیا۔” مولانا نے مزید کہا کہ حکومت نے اس بل کے حوالے سے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے واضح کیا کہ دونوں ایوانوں سے بل کی منظوری کے بعد اسے ایکٹ کی شکل دے دی گئی ہے، اور اب اس کے عملی نفاذ کے لیے ہم آہنگی پیدا کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا، "یہ مدارس نہ صرف دینی تعلیم کا مرکز ہیں بلکہ ہمارے معاشرے میں اخلاص اور اخلاقیات کے فروغ میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، اور ہم اس نظام کو مضبوط اور محفوظ دیکھنا چاہتے ہیں۔”

یہ ملاقات ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب دینی مدارس کی رجسٹریشن (Madaris Registration) اور ان کے قانونی حیثیت کے معاملات عرصے سے زیر بحث ہیں۔ یہ پیشرفت امید کی جا رہی ہے کہ مدارس کے منتظمین اور حکومتی اداروں کے درمیان اعتماد کی فضا کو مزید بہتر بنائے گی اور تمام فریقین کے خدشات کو دور کرے گی۔

مولانا فضل الرحمان نے حکومت کی جانب سے اس معاملے کو سنجیدگی سے لینے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے اقدامات سے تعلیمی اداروں اور حکومت کے درمیان ایک مضبوط شراکت داری قائم ہوگی، جو قومی یکجہتی اور ترقی میں اہم کردار ادا کرے گی
مزیدخبروں کے لیے ہماری ویب سائٹ ہم مارخور وزٹ کریں۔