احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی (Shahid Khaqan Abbassi) نے کہا کہ مری کی تاریخ میں پہلی بار دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے، جو مقامی عوام کے حقوق کو دبانے کی واضح کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کے نمائندے ہمیشہ عوام میں موجود ہوتے ہیں، لیکن موجودہ حکومت عوام کی بات سننے کو تیار ہی نہیں ہے۔
انہوں نے مری کی انتظامیہ پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جب ان سے سوال کیا جاتا ہے تو وہ کہتے ہیں کہ ہمیں "اوپر سے آرڈر” ملا ہے۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا، "ہم نے 37 سالوں میں کبھی ایسا وقت نہیں دیکھا جب عوام کے ساتھ اس طرح کا ناروا سلوک کیا گیا ہو یا اوپر والوں کے غیر قانونی احکامات کو مانا گیا ہو۔”
سابق وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کا اپنے منصوبے کو پورا کرنے کے لیے مقامی لوگوں کی عمارتیں گرانا ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے عوام کے حقوق کے تحفظ کا وعدہ کرتے ہوئے کہا، "اگر ہمارے حقوق کا تحفظ نہ کیا گیا تو ہم اپنے حقوق لینا بھی جانتے ہیں۔”
شاہد خاقان عباسی (Shahid Khaqan Abbassi) نے اس موقع پر حکومت پر آئینی ترامیم کو "رات کے اندھیروں میں” نافذ کرنے کا الزام بھی لگایا اور کہا کہ یہ عوام کے اعتماد کو ٹھیس پہنچانے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ مری کے عوام کو ان کے جائز حقوق سے محروم کرنے کی کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دی جائے گی۔
مزید برآں، انہوں نے حکومت کو تنبیہ کی کہ عوام کو دبانے کے بجائے ان کے مسائل کو حل کریں، ورنہ عوامی احتجاج کا دائرہ مزید وسیع ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا، "یہ حکومت عوام کے لیے نہیں بلکہ ان کے خلاف کام کر رہی ہے، اور یہ روش زیادہ دیر نہیں چلے گی۔”
شاہد خاقان عباسی کے خطاب نے مری کے مظاہرین میں نئی روح پھونکی، جو اپنے حقوق کے لیے پرعزم ہیں اور حکومت کی پالیسیوں کے خلاف آواز بلند کر رہے ہیں۔
مزیدخبروں کے لیے ہماری ویب سائٹ ہم مارخور وزٹ کریں۔