تحریر: محمد آصف آصی، اسلام آباد
مارخور، جسے پاکستان کا قومی جانور ہونے کا اعزاز حاصل ہے، ایک منفرد اور شاندار جانور ہے جس کی خوبصورتی، طاقت اور بہادری کی مثال دی جاتی ہے۔ مارخور( Markhor) کا تعلق بکریوں کے خاندان سے ہے، اور یہ زیادہ تر شمالی پاکستان کے پہاڑی علاقوں، خاص طور پر ہمالیہ، قراقرم اور ہندوکش کی بلند چوٹیوں میں پایا جاتا ہے۔ مارخور کا نام فارسی زبان سے آیا ہے، جس کا مطلب ہے "سانپ کھانے والا”، جو اس کی بہادری اور دشمنوں سے نمٹنے کی صلاحیت کی علامت ہے۔
تاریخی پس منظر
مارخور کی تاریخ ہزاروں سال پرانی ہے۔ قدیم دور میں مارخور ( Markhor) کو بادشاہوں اور جنگجوؤں کے ساتھ جوڑا جاتا تھا، کیونکہ یہ بلند پہاڑوں کا بادشاہ اور جنگلی حیات میں اپنی طاقت کی علامت سمجھا جاتا تھا۔ مختلف تہذیبوں نے مارخور کو ایک مقدس اور خوش بختی کی علامت مانا۔ بدھ مت کی مقدس تحریروں میں بھی مارخور کا ذکر موجود ہے، جس سے اس جانور کی قدیم اہمیت اور قدر کا اندازہ ہوتا ہے۔
پاکستان کے قومی جانور کا درجہ
1975ء میں مارخور کو پاکستان کا قومی جانور قرار دیا گیا۔ یہ انتخاب اس کی انفرادیت، بہادری اور پاکستان کی ثقافت و تاریخ میں اس کی اہمیت کی بنیاد پر کیا گیا۔ مارخور نہ صرف ہماری قدرتی ورثے کی علامت ہے بلکہ یہ پاکستان کی سرزمین پر بسنے والے لوگوں کی جفاکشی اور عزم کا مظہر بھی ہے۔
مارخور کی بقا کی جدوجہد
مارخور کئی دہائیوں تک شکاریوں کا شکار رہا اور ان کی تعداد خطرناک حد تک کم ہو گئی تھی۔ 1990ء کی دہائی میں مارخور کو معدومی کے خطرے سے دوچار جانوروں کی فہرست میں شامل کیا گیا۔ تاہم، حکومت پاکستان، مقامی کمیونٹیز، اور بین الاقوامی اداروں نے مل کر اس کی بقا کے لیے بھرپور کوششیں کیں۔ مارخور کو محفوظ بنانے کے لیے مختلف پروگرامز شروع کیے گئے جن میں مقامی لوگوں کو تحفظ کا حصہ بنایا گیا اور شکار پر سخت پابندیاں عائد کی گئیں۔
آئی ایس آئی کا خراج تحسین
پاکستانی مارخور کی بقا اور تحفظ میں کئی اداروں نے کردار ادا کیا، لیکن یہاں آئی ایس آئی کو خاص طور پر خراج تحسین پیش کرنا ضروری ہے۔ آئی ایس آئی نے صرف ملک کی حفاظت میں نہیں بلکہ پاکستان کی قدرتی ورثے کی حفاظت میں بھی نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ جس طرح مارخور بلند چوٹیوں پر دشمن پر نظر رکھتا ہے، اسی طرح آئی ایس آئی پاکستان کی جغرافیائی سرحدوں اور قومی سلامتی کی محافظ ہے۔ یہ ادارہ اپنی پیشہ ورانہ مہارت، خفیہ معلومات اور ملک دشمن عناصر کے خلاف بروقت کارروائیوں کی بدولت دنیا بھر میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا چکا ہے۔
خلاصہ
مارخور نہ صرف پاکستان کی قدرتی خوبصورتی کا مظہر ہے بلکہ یہ ہماری قومی غیرت، جرات اور حوصلے کی علامت بھی ہے۔ اس کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے تاکہ یہ عظیم جانور آئندہ نسلوں کے لیے بھی ہماری پہچان رہے۔ اسی طرح آئی ایس آئی کا کردار بھی پاکستان کی سلامتی اور ترقی میں لازوال ہے، جس کے لیے ہم ہمیشہ شکر گزار رہیں گے۔