9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس (GHQ attack case) : پی ٹی آئی قیادت کے خلاف سخت اقدامات، ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی نے جی ایچ کیو حملہ کیس (GHQ attack case) میں خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور سمیت پی ٹی آئی کے دیگر اہم رہنماؤں شبلی فراز، شہریار آفریدی، اور زین قریشی کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں۔ عدالت نے حکم دیا کہ 10 دسمبر تک تمام ملزمان کو گرفتار کر کے پیش کیا جائے۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے کیس کی سماعت کے دوران 25 افراد کے وارنٹ جاری کیے، جن میں کنول شوزب، میجر (ر) طاہر صادق، عظیم اللہ، فہد مسعود، راشد حفیظ، اور زوہیب علی آفریدی شامل ہیں۔
گزشتہ سماعت کے دوران عدالت نے 100 ملزمان بشمول عمران خان پر فرد جرم عائد کی تھی، تاہم تمام ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا۔ عدالت نے 10 دسمبر کو استغاثہ سے شواہد طلب کر رکھے ہیں۔
18 نومبر کو عدالت نے پی ٹی آئی قیادت بشمول عمران خان، عمر ایوب، شہباز گل، اور مراد سعید کے بیرون ملک سفر پر پابندی عائد کی تھی۔ انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ 28 اے کے تحت یہ پابندی نافذ کی گئی، جس کے تحت عدالت کی اجازت کے بغیر کسی بھی ملزم کو بیرون ملک جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
9 مئی کے واقعات کا پس منظر:
عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک گیر احتجاج میں پی ٹی آئی کارکنان نے حساس اور نجی تنصیبات کو نقصان پہنچایا۔ لاہور میں جناح ہاؤس اور راولپنڈی کے جی ایچ کیو گیٹ پر حملے کے دوران 8 افراد جاں بحق اور 290 زخمی ہوئے تھے۔ ان واقعات کے بعد 1900 سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا، جبکہ عمران خان سمیت متعدد رہنماؤں کے خلاف مقدمات درج کیے گئے۔