پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کے خلاف ڈی چوک احتجاج کے بعد اسلام آباد میں مزید 14 مقدمات (Cases) درج کیے گئے ہیں۔ اس کے نتیجے میں وفاقی دارالحکومت میں ان کے خلاف درج مقدمات کی مجموعی تعداد 76 ہو گئی ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس ارباب محمد طاہر نے عمران خان کی ہمشیرہ نورین نیازی کی جانب سے مقدمات کی تفصیلات فراہم کرنے کی درخواست پر سماعت کی۔ دوران سماعت، پولیس نے عدالت میں عمران خان کے خلاف مقدمات کی تفصیلی رپورٹ جمع کرائی۔
پولیس رپورٹ کے مطابق پہلے عمران خان کے خلاف اسلام آباد میں 62 مقدمات درج تھے، تاہم ڈی چوک احتجاج کے بعد مزید 14 نئے مقدمات کا اندراج ہوا۔
اسی دوران نیب، ایف آئی اے، خیبرپختونخوا، سندھ، اور بلوچستان کے مقدمات کی رپورٹس بھی عدالت میں پیش کی گئیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ بلوچستان میں عمران خان کے خلاف دو مقدمات درج ہوئے تھے، جن میں سے ایک کو خارج کر دیا گیا ہے۔
درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ کچھ ایف آئی آرز سیل ہیں، جس پر عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ان معاملات کو حل کرنے کے لیے جوڈیشل مجسٹریٹ سے رجوع کیا جائے۔ بعدازاں عدالت نے نورین نیازی کی مقدمات کی تفصیلات کے لیے دائر درخواست نمٹا دی۔
یہ واضح رہے کہ عمران خان کی ہمشیرہ نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ ان کے خلاف درج مقدمات (Cases) کی تفصیلات فراہم کی جائیں تاکہ ان کا قانونی دفاع کیا جا سکے۔