جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے خیبر پختونخوا میں گورنر راج (Governor’s Rule in Khyber Pakhtunkhwa) نافذ کرنے کے حوالے سے اپنے موقف کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں گورنر راج نافذ کرنا ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ وہ کسی بھی پارٹی پر پابندی عائد کرنے کے حق میں نہیں ہیں اور نہ ہی ایسے اقدامات کی حمایت کرتے ہیں۔
رحیم یار خان سے خان پور پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ "خیبر پختونخوا میں گورنر راج کا کوئی امکان نہیں ہے۔ ہمیں ایسے حالات نظر نہیں آتے جس میں گورنر راج نافذ کیا جا سکے۔” انہوں نے مزید کہا کہ "جو کچھ اسلام آباد میں ہوا، وہ مناسب نہیں تھا، اور میں اس کی مذمت کرتا ہوں۔”
جے یو آئی کے سربراہ نے مزید کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی رہائی کا فیصلہ عدالت کرے گی اور ان کا یہ موقف تھا کہ کسی سیاسی جماعت پر پابندی نہیں لگنی چاہیے، کیونکہ یہ جمہوریت کے خلاف ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ "نجومی نہیں ہوں کہ بتا سکوں کہ حکومت کتنی دیر تک چل سکے گی، لیکن سیاسی معاملات میں ہر قدم قانونی اور آئینی حدود کے اندر ہونا چاہیے۔”
آخر میں انہوں نے ایک طنزیہ انداز میں کہا کہ "پاکستان اب ٹرمپ چلائیں گے، انا ﷲ وانا الیہ راجعون، ٹرمپ بانی پی ٹی آئی کو آزاد کرائیں گے، توبہ توبہ”۔ اس بیان کا مقصد پاکستان کے اندرونی سیاسی حالات پر سوال اٹھانا تھا۔
مولانا فضل الرحمان کی اس گفتگو نے نہ صرف خیبر پختونخوا میں گورنر راج ( Governor’s Rule in Khyber Pakhtunkhwa) کے مسئلے پر روشنی ڈالی بلکہ پاکستان میں جمہوری اقدار اور سیاسی آزادی کے حوالے سے بھی ایک اہم پیغام دیا۔