مطیع اللہ جان کی گرفتاری پر عالمی مذمت: آزادی صحافت پر بڑھتے دباؤ پر پاپا اور رضا ربانی کا ردعمل

پاکستانی امریکن پریس ایسوسی ایشن (PAPA) نے پاکستان میں آزادی صحافت پر بڑھتے دباؤ اور سینئر صحافی مطیع اللہ جان کی گرفتاری کی سخت مذمت کی ہے۔ پاپا کے جنرل سیکریٹری یوسف چوہدری نے اپنے بیان میں ان اقدامات کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور جمہوری اصولوں پر حملہ قرار دیتے ہوئے حکومت سے صحافیوں کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔

پریس ریلیز میں کہا گیا کہ صحافیوں کی گرفتاری، اغواء، اور دھمکیاں شفافیت اور احتساب جیسے جمہوری اصولوں کو نقصان پہنچا رہی ہیں۔ پاپا (PAPA) نے حکومت سے گرفتار صحافیوں کی فوری رہائی، اغواء شدہ میڈیا پروفیشنلز کی بحفاظت واپسی، اور ان کے خلاف اقدامات میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کی اپیل کی ہے۔

دوسری طرف، سابق چیئرمین سینیٹ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما رضا ربانی نے مطیع اللہ جان کی گرفتاری کو بلاجواز قرار دیا ہے۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے الزامات کو "مذاق” قرار دیتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔ رضا ربانی نے کہا کہ وفاقی پارلیمانی نظام کی بنیاد سول حکمرانی، قانون کی بالادستی، اور آئینی حقوق کے تحفظ پر ہے، اور ان اصولوں کو کمزور کرنا جمہوریت کے لیے نقصان دہ ہو گا۔

انہوں نے گورنر راج کے نفاذ کی بھی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ سیاسی طور پر ناقابل قبول ہے اور اس سے خیبرپختونخوا جیسے حساس صوبے میں سیاسی پولرائزیشن بڑھے گی۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ماضی میں سیاسی جماعتوں پر پابندیاں لگانے کے جو نتائج نکلے، وہ کسی کے حق میں نہیں تھے۔

رضا ربانی نے مزید کہا کہ ریاست کو اپنی رٹ قائم کرنے کے ساتھ ساتھ سیاسی مذاکرات کا راستہ اپنانا چاہیے، کیونکہ گورنر راج یا پابندیاں مسائل کا حل نہیں بلکہ ان میں مزید اضافہ کر سکتی ہیں۔
مزیدخبروں کے لیے ہماری ویب سائٹ ہم مارخور وزٹ کریں۔