پنجاب کے 5 لاکھ 30 ہزار کاشتکاروں کو کسان کارڈ Kisan card جاری کیے جا چکے ہیں۔ یہ کسان کارڈ پنجاب میں زرعی ترقی اور کاشتکاروں کی سہولت کے لیے ایک اہم اقدام ہے۔ محکمۂ زراعت پنجاب کی جائزہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کسان کارڈ کی فراہمی سے کسانوں کو زرعی ضروریات کی خریداری میں آسانی ہوئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق، کسان کارڈ Kisan Card کی مدد سے کھاد اور کیڑے مار ادویات کی خریداری میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔ اب تک کاشتکاروں نے کسان کارڈ کے ذریعے 35 ارب روپے کے زرعی آلات، کھاد، ادویات، اور بیج خریدے ہیں۔ یہ کسانوں کے لیے مالی معاونت کا بڑا ذریعہ ثابت ہوا ہے اور زرعی شعبے میں پیداواری بڑھوتری کی توقعات ہیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ پنجاب کی زرعی پالیسیوں کے تحت یوریا کی فروخت میں 50 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ 991 ہزار ٹن یوریا کی فروخت ہوئی ہے، جو کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 57.9 فیصد اضافی ہے۔ یہ اضافہ کسانوں کی بڑھتی ہوئی زرعی ضروریات کو پورا کرنے میں مددگار ثابت ہو رہا ہے۔
پنجاب میں گندم کی بوائی کی سیٹلائٹ کے ذریعے نگرانی بھی شروع کر دی گئی ہے تاکہ پیداوار کی نگرانی اور فصلوں کی بہتر دیکھ بھال کی جا سکے۔ کسان کارڈ کے ذریعے کی جانے والی خریداری کی نگرانی بھی کی جارہی ہے تاکہ اس عمل میں شفافیت اور مؤثریت لائی جا سکے۔
کسان کارڈ کی فراہمی کے اقدام سے نہ صرف کسانوں کی اقتصادی حالت میں بہتری آرہی ہے بلکہ زرعی شعبے کی ترقی کی سمت میں یہ ایک اہم قدم ثابت ہو رہا ہے۔