پاکستان تحریک انصاف (PTI) کے بانی اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے حکومت کے ساتھ جاری مذاکرات کو ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا کہ عمران خان نے پہلے بھی حکومت کو سات دن کا وقت دیا تھا، لیکن چونکہ جوڈیشل کمیشن نہیں بنایا گیا، اس لیے بات چیت کا عمل ختم کر دیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر تین ججز پر مشتمل کمیشن تشکیل دیا جائے تو مذاکرات دوبارہ ہو سکتے ہیں، لیکن موجودہ صورتحال میں سیاسی اختلافات اتنے گہرے ہو چکے ہیں کہ بات چیت کا عمل آگے بڑھنا مشکل ہو چکا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہماری خواہش تھی کہ مذاکرات ہوں اور ملک آگے بڑھے، لیکن حکومت کی طرف سے تعاون نہ ہونے پر یہ ممکن نہیں ہو سکا۔
دوسری طرف، حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان سینیٹر عرفان صدیقی نے پی ٹی آئی کو مذاکرات ختم کرنے سے گریز کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ "مذاکرات ختم کرنے کا اعلان افسوسناک ہے” اور انہوں نے پی ٹی آئی (PTI) سے درخواست کی کہ وہ چند دن مزید انتظار کریں اور موسم خوشگوار ہونے دیں۔ عرفان صدیقی نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں نے پہلے خود مذاکرات کا آغاز کیا تھا اور انہیں 5 دسمبر سے 16 جنوری تک اپنے مطالبات تحریری طور پر پیش کرنے میں 42 دن لگے۔ اس کے بعد پی ٹی آئی کی جانب سے حکومت پر دباؤ ڈالا گیا کہ سات دن کے اندر جوڈیشل کمیشن قائم کیا جائے۔ تاہم، حکومتی کمیٹی نے اس مطالبے کو سنجیدگی سے لیا اور اس پر غور کیا، مگر پی ٹی آئی نے بے صبری میں مذاکرات ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔
وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے بھی پی ٹی آئی کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ "پی ٹی آئی نے تھوڑی عجلت سے کام لیا ہے” اور "ان کے فیصلے کی کوئی ٹھوس وجہ نظر نہیں آتی”۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر پی ٹی آئی مذاکرات میں سنجیدہ ہوتی تو وہ اس بات کا انتظار کرتے کہ کچھ درمیانی راستہ نکل آئے، اور کمیشن کے بجائے کمیٹی کے ذریعے مسائل حل کرنے کی کوشش کی جاتی۔ عطاء تارڑ نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کا فیصلہ بدنیتی پر مبنی ہے اور انہیں مذاکرات کا عمل جاری رکھنا چاہیے تھا۔
پی ٹی آئی کی جانب سے مذاکرات کے خاتمے کے اعلان کے بعد حکومتی کمیٹی نے ابھی تک پی ٹی آئی کو اس فیصلے پر نظرثانی کرنے کی درخواست کی ہے۔ اس صورتحال کو جمہوری عمل کا حصہ سمجھتے ہوئے، حکومت کا موقف ہے کہ سیاست میں مذاکرات کو ترک نہیں کرنا چاہیے، اور پی ٹی آئی کو چند دن انتظار کرنے کی ضرورت ہے تاکہ مذاکرات کا عمل کامیاب ہو سکے۔
پی ٹی آئی (PTI) کے مذاکرات ختم کرنے کے فیصلے کے بعد، حکومت نے اس معاملے پر مزید بات چیت جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا ہے، اور اس بات پر زور دیا ہے کہ پی ٹی آئی کو اس اہم جمہوری عمل میں شرکت جاری رکھنی چاہیے تاکہ ملک کے سیاسی بحران کو حل کیا جا سکے۔