پی ایچ ڈی اسکالرشپ میں جعلسازی: عمران تاج اور ایچ ای سی کے ضامن کے خلاف اہم فیصلہ
اسلام آباد ہائیکورٹ نے فرانس اسکالرشپ کے لیے جمع کرائی گئی جعلی گارنٹی کے معاملے میں ہائر ایجوکیشن کمیشن (Higher Education Commission) کے ریکوری کے حکم کو کالعدم قرار دیتے ہوئے ایک نئی نظیر قائم کی ہے۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے 12 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا، جس میں سول کورٹ کی جانب سے ایچ ای سی کے حق میں جاری ریکوری ڈگری کو منسوخ کر دیا گیا۔ عدالت نے ایچ ای سی کی اسکالرشپ پالیسی میں خامیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے اہم گائیڈ لائنز بھی جاری کیں تاکہ مستقبل میں ایسے فراڈ سے بچا جا سکے۔
فیصلے کے مطابق عمران تاج نے 2005 میں پی ایچ ڈی اسکالرشپ کے لیے درخواست دی اور ایچ ای سی کے ساتھ معاہدہ کیا کہ وہ اسکالرشپ مکمل کرنے کے بعد پاکستان میں چار سال خدمات انجام دیں گے۔ تاہم، عمران تاج اسکالرشپ مکمل کرنے کے بعد واپس نہ آئے۔ ضامن کے طور پر جمع کرائی گئی پراپرٹی کی گارنٹی جعلی ثابت ہوئی، جس پر ضامن عبدالوحید نے دستاویزات سے لاتعلقی ظاہر کی۔
ایف آئی اے کی رپورٹ میں گارنٹی دستاویزات پر موجود دستخطوں کو جعلی قرار دیا گیا۔ عدالت نے ایچ ای سی کی طرف سے ضامن سے رقم کی وصولی کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسکالرشپ فراڈ کے مرتکب عمران تاج کے خلاف کریمنل مقدمہ درج کیا جا سکتا ہے۔
ہائیکورٹ کی ہدایات برائے ہائر ایجوکیشن کمیشن (Higher Education Commission) :
گارنٹی دستاویزات کو سب رجسٹرار آفس میں رجسٹر کرایا جائے۔
گارنٹی پر دستخط کرنے والے ضامن اور گواہوں کی تصاویر شامل کی جائیں۔
اسکالرز کے اخراجات کا مکمل ریکارڈ رکھا جائے۔
تنازعات کے حل کے لیے ڈسپیوٹ ریزولوشن یونٹ کا قیام کیا جائے۔