روس میں کینسر کی ویکسین 2025 میں لانچ ہوگی، مفت تقسیم کا اعلان-

روس نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے ایک نیا کینسر ویکسین (Cancer Vaccine) تیار کرلیا ہے، جس کا مقصد کینسر کے علاج میں معاونت فراہم کرنا ہے، حالانکہ یہ ویکسین کینسر کو روکنے کی صلاحیت نہیں رکھتی۔ روسی وزارت صحت کے مطابق یہ ویکسین ایک mRNA ٹیکنالوجی پر مبنی ہے اور اسے روسی عوام کو مفت فراہم کیا جائے گا۔

آندرے کپرین، جو وزارت صحت کے ریڈیولوجی میڈیکل ریسرچ سینٹر کے سربراہ ہیں، نے بتایا کہ یہ کینسر ویکسین (Cancer Vaccine) 2025 کے اوائل میں متعارف کرائی جائے گی۔ ایک ڈوز کی قیمت تقریباً 2,869 ڈالر ہوگی، لیکن اس ویکسین کو کینسر سے متاثرہ روسی شہریوں میں مفت تقسیم کیا جائے گا۔ یہ ویکسین ہر مریض کی کینسر کی نوعیت کے مطابق دی جائے گی، تاہم یہ ابھی تک واضح نہیں کہ یہ کس قسم کے کینسر کے علاج میں مددگار ثابت ہو گی اور اس کی کارکردگی کس حد تک ہوگی۔

روس میں حالیہ برسوں میں کینسر کے کیسز میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ 2022 میں 6 لاکھ 35 ہزار سے زائد کینسر کے کیسز رپورٹ ہوئے، اور روس میں بڑی آنت، چھاتی اور پھیپھڑوں کے کینسر کی شرح سب سے زیادہ ہے۔

روسی ماہرین کا دعویٰ ہے کہ یہ ویکسین مریض کے جسم میں ٹیومر سے متاثرہ حصوں کو کینسر سے لڑنا سکھاتی ہے اور مدافعتی نظام کو مضبوط بناتی ہے تاکہ وہ کینسر سے مؤثر طور پر نمٹ سکے۔

کینسر کی ویکسین بہت جلد مارکیٹ میں ہوگی، روسی صدر کا دعویٰ
اس حوالے سے روس کے صدر ولادیمیر پوٹن نے بھی اپنی تقریر میں اس ویکسین کی جلد دستیابی کا دعویٰ کیا۔ انہوں نے ماسکو میں مستقبل کی ٹیکنالوجیز کے فورم میں کہا کہ نئی نسل کی امیونو ماڈیولیٹری دوائیں بہت جلد مارکیٹ میں متعارف کرائی جائیں گی۔ تاہم، پوٹن نے یہ وضاحت نہیں کی کہ یہ ویکسین کس قسم کے کینسر کے علاج یا روک تھام کے لیے موثر ہوگی۔

دنیا بھر میں مختلف ممالک کینسر کی ویکسین کی تیاری میں مصروف ہیں۔ برطانیہ نے جرمنی میں قائم بایو این ٹیک کمپنی کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ہے جس کے تحت 2030 تک 10,000 مریضوں کو کینسر کی موثر دوائیں فراہم کی جائیں گی۔ اسی طرح، ماڈرنا اور مرک جیسے دواساز ادارے بھی جلد کے سب سے جان لیوا کینسر میلانوما کے علاج کے لیے نئی دوائیں تیار کرنے پر کام کر رہے ہیں، جن سے مرض کے اثرات کو نصف تک کم کیا جا سکے گا۔
مزیدخبروں کے لیے ہماری ویب سائٹ ہم مارخور وزٹ کریں۔