نواز شریف کا مقدمات اور گرفتاریوں پر احتجاج: ن لیگ کے کارکنان کی قربانیوں کا تذکرہ

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف (Nawaz Sharif) نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ تین افراد کس طرح 25 کروڑ عوام کے منتخب نمائندے کو ہمیشہ کے لیے نااہل قرار دے سکتے ہیں؟

مسلم لیگ (ن) کی سینٹرل کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے یہ سوال اٹھایا کہ تین افراد کس طرح 25 کروڑ عوام کے نمائندے کو ہمیشہ کے لیے نااہل کر سکتے ہیں؟ مجھے نااہل بھی بیٹے سے 10 ہزار درہم تنخواہ نہ لینے پر کیا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ مجھے صرف حکومت سے نکالنے پر ہی اکتفا نہیں کیا گیا بلکہ پارٹی صدارت سے بھی ہٹایا گیا۔ آپ کو مجھے پارٹی صدارت سے ہٹانے کا اختیار کس نے دیا؟ نیب کو چھ ماہ میں جعلی مقدمے کا فیصلہ کرنے کا حکم دیا گیا، اعجاز الاحسن کو مانیٹرنگ جج مقرر کیا گیا۔ مظاہر نقوی نے بھی اتنی جائیدادیں بنائیں، انہیں بھی نیب کے سامنے پیش کرنا چاہیے۔

نواز شریف (Nawaz Sharif) نے بتایا کہ 2013 میں حکومت سنبھالنے کے بعد میں سب سے پہلے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے بنی گالا گیا اور ان سے کہا کہ 35 پنکچرز کا دعویٰ بے بنیاد ہے۔ ملک کیلئے ساتھ مل کر چلیں، اس کے بعد بانی پی ٹی آئی، طاہرالقادری اور ظہیرالاسلام لندن چلے گئے، لندن میں ہماری حکومت کے خلاف سازش کا جال بُنا گیا، 2014 کے دھرنے کیخلاف پولیس کو استعمال کرنے سے میں نے روکا۔

انہوں نے کہا کہ چینی صدر نے مجھے بتایا کہ سی پیک چین کی طرف سے آپ کے لیے ایک تحفہ ہے۔

مسلم لیگ (ن) کے قائد نے کہا کہ اگر ہم نہ چاہتے تو 2013 میں خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کی حکومت نہ بنتی۔ میں نے فضل الرحمان کو کہا کہ سب سے بڑی پارٹی کو حکومت بنانے دیں۔ فضل الرحمان نے تب ہی کہا تھا کہ ہمارا یہ فیصلہ درست ثابت نہیں ہوگا۔

میاں‌صاحب کا کہنا تھا کہا کہ جب میں جلاوطن تھا اس وقت ہمارے لوگوں کے ساتھ ظلم کیا گیا، ن لیگ کے راہنمائوں پر مقدمات بنائے گئے اور گرفتاریاں کی گئیں، ن لیگ کے لوگ آزمائش کی بھٹی میں سے گزرے، سونے میں تولنے کے لائق ہیں، کیا وجہ تھی کہ 93 میں ہماری حکومت کا تختہ الٹا گیا، اگر93 میں ہمیں روکا نہ جاتا ملک ٹیک آف کرچکا ہوتا اورملکی معیشت ترقی کر رہی تھی۔

نواز شریف (Nawaz Sharif) نے کہا کہ پاکستان کو ایٹمی قوت ہم نے بنایا، 5 ارب ڈالر کی پیشکش مسترد کرکے ایٹمی دھماکے کرنے کا صحیح فیصلہ کیا، ایٹمی طاقت بنانے کا صلہ یہ ملا کہ وزیراعظم کو ہائی جیکر بنا دیا گیا، ایک وزیراعظم کو اس وقت سزائے موت دلوانے کی کوشش کی گئی۔
مزیدخبروں کے لیے ہماری ویب سائٹ ہم مارخور وزٹ کریں۔