سائفر کیس: عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی سزائیں کالعدم قرار

اسلام آباد ہائی کورٹ نے سائفر کیس (Cipher case) میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو بری کردیا ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل بینچ نے مختصر فیصلہ سنایا۔ عدالت نے بانی پی ٹی آئی کی سزا کے خلاف اپیل منظور کرتے ہوئے ان کی سزا کو کالعدم قرار دے دیا۔ اسی طرح شاہ محمود قریشی کی بھی سزا کے خلاف اپیل منظور کرتے ہوئے انہیں بھی بری کردیا گیا۔

سماعت کے دوران ایف آئی اے پراسیکیوٹر کی غیر موجودگی پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا۔ جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ انہوں نے اس کیس کے لیے آج کا ریگولر ڈیویژنل بینچ ختم کیا ہے۔

وکیل سلمان صفدر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اعظم خان نے سائفر بانی پی ٹی آئی کو دیا تھا، مگر اس سے متعلق کوئی دستاویز موجود نہیں ہے۔ چیف جسٹس نے وکیل سے کہا کہ اس سے متعلق ان کے کلائنٹ کا اعتراف بھی موجود ہے۔ وکیل نے جواب دیا کہ یہ پراسیکیوشن کی ذمہ داری ہے کہ وہ یہ بات ثابت کریں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ عمران خان کی سائفر کیس (Cipher case) میں سزا کے خلاف اپیل منظور کی جاتی ہے اور ٹرائل کورٹ کے 30 جنوری 2024 کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جاتا ہے۔ عمران خان کو آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت الزامات سے بری کیا جاتا ہے۔ اگر وہ کسی اور مقدمے میں گرفتار نہیں ہیں تو رہا کیا جائے۔

مزیدخبروں کے لیے ہماری ویب سائٹ ہم مارخور وزٹ کریں۔