بجٹ 2024-25 میں سرکاری ملازمین کے لیے پنشن اصلاحات متعارف کرانے کی تیاری

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) ذرائع کے مطابق پارلیمنٹ کا بجٹ 2024-25 (Budget 2024-25) کااجلاس 5 جون کو بلانے کی تجویز زیر غور ہے، تاہم وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ چین کے باعث اس تاریخ میں تبدیلی کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق بجٹ کو متبادل طور پر 8 یا 9 جون کو پیش کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ بجٹ کی حتمی منظوری قومی اقتصادی کونسل اور وفاقی کابینہ سے لی جائے گی۔

خیال رہے کہ آئندہ مالی سال کے وفاقی ترقیاتی بجٹ کا حجم ساڑھے 27 فیصد اضافے سے 1200 ارب روپے تک رکھے جانے کی تجویز ہے، ترقیاتی بجٹ کی حتمی منظوری قومی اقتصادی کونسل دے گی۔

وفاقی بجٹ میں تنخواہ اور پنشن میں 10 سے 15 فیصد اضافہ بھی زیر غور ہے۔

قومی اخبارات کی رپورٹ کے مطابق حکومت آئندہ بجٹ 2024-25 (Budget 2024-25) میں سرکاری شعبے کے ملازمین کے لیے 10 سے 15 فیصد تک تنخواہوں میں اضافے کے لیے مختلف تجاویز پر کام کر رہی ہے۔

وزارت خزانہ تنخواہوں میں صرف 10 فیصد اضافے کی خواہاں ہے، تاہم دباؤ کے باعث یہ اضافہ 12.5 سے 15 فیصد تک بڑھانے کی تجویز ہے، جس کے لئے مالیاتی ایڈجسٹمنٹ کے ذریعے اسے 2.5 سے 5 فیصد تک بڑھایا جا سکتا ہے۔

اس کے علاوہ حکومت 2024 – 25 کے اگلے بجٹ میں پنشن اصلاحات متعارف کرانے کے لیے بھی پوری طرح تیار ہے۔ ایسے پنشنرز پر ٹیکس عائد کرنے کی تجویز زیر غور ہے جو ماہانہ ایک لاکھ روپے سے زیادہ پنشن وصول کرتے ہیں۔ امکان ہے کہ حکومت آئندہ بجٹ میں زیادہ پنشن لینے والوں کے لئے مختلف ٹیکس سلیب متعارف کرائے گی۔

اعلیٰ سرکاری ذرائع کے مطابق، 2024-25 کے آئندہ بجٹ میں پنشن اصلاحات کے جامع پیکج کے ساتھ سرکاری ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی عمر دو یا پانچ سال بڑھانے کی تجویز دی جا سکتی ہے۔

متعدد تجاویز کے تحت، وفاقی ملازمین کو ریٹائرمنٹ سے قبل سروس کے آخری 36 ماہ کے دوران حاصل شدہ 70 فیصد اوسط قابل پنشن کی بنیاد پر مکمل پنشن ملے گی۔

دوسری جانب پارلیمنٹ کا بجٹ اجلاس 5 جون کو بلانے کی تجویز ہے، ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی میں نئے مالی سال کا بجٹ 7 جون کو پیش ہو سکتا ہے۔

وزیراعظم کے دورہ چین کے باعث بجٹ اجلاس کی تاریخ میں تبدیلی متوقع ہے، جس کے لیے 8 یا 9 جون کی تاریخیں زیر غور ہیں۔ قومی اقتصادی کونسل اور وفاقی کابینہ سے بجٹ کی منظوری حاصل کی جائے گی۔

مزیدخبروں کے لیے ہماری ویب سائٹ ہم مارخور وزٹ کریں۔