سپریم کورٹ ، ملکی تاریخ میں پہلی بار کیس کی براہ راست سماعت

ملکی تاریخ میں پہلی بار سپریم کورٹ(Supreme Court) میں پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیخلاف درخواستوں پر براہ راست سماعت نشر کی گئی ، کیس کی سماعت چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں فل کورٹ نے کی۔وفاقی حکومت نے پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیخلاف اٹاری جنرل کے ذریعے تحریری جواب عدالت میں جمع کرایا ہے جس میں سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیخلاف درخواستیں مسترد کرنےکی استدعا کی گئی ہے۔

قبل ازیں 15 رکنی فل کورٹ نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کی سماعت براہ راست نشر کرنے پر اتفاق کیا ۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں فل کورٹ اجلاس ہوا جس میں تمام ججز شریک ہوئے۔ اجلاس کے دوران پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیس کی سماعت کا براہ راست کوریج کا معاملہ زیر غور آیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کیس کی سماعت براہ راست دکھانے کے حوالے سے ججوں میں اتفاق رائے پایا گیا، جس کے بعد سماعت براہ راست نشر کرنے کی اجازت دیدی گئی ۔

ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ(Supreme Court) پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کی کارروائی دکھانے کے لیے 5 کیمرے کمرہ عدالت نمبر ایک ، چار کیمرے وزیٹرز گیلری اور ایک کیمرا ججز ڈائس کے سامنے وکلا کے روسٹرم کے لیے نصب کیا گیا۔

مزیدخبروں کے لیے ہماری ویب سائٹ ہم مارخور وزٹ کریں۔